11 اپریل ، 2012
قاہرہ ... مصر کے سابق نائب صدر اور صدارتی انتخاب میں شریک جنرل عمر سلیمان سمیت سابق صدرحسنی مبارک کے تمام دست راست پر دس سال تک انتخابی عمل میں شرکت پر پابندی عاید کردی گئی ہے۔مصری پارلیمان کی قانون ساز کمیٹی نے معزول صدر حسنی مبارک کی باقیات کے ہر قسم کے انتخاب میں شرکت پر پابندی کے لئے ایک قانون منظور کیا ہے۔ قانون کے مطابق معزول صدر حسنی مبارک کے آخری پانچ سالہ دور اقتدار میں ان کے ساتھ کام کرنے والے تمام افراد پر کسی بھی حکومت منصب، ملازمت کے لئے نااہل قرار پائیں گے اور یہ پابندی دس برس تک نافذا العمل رہے گی۔دوسری جانب مصر کے عسکری ذرایع نے متعدد ویب سائٹس اور میڈیا اداروں میں نشر ہونے والی اس خبر کی تردید کی ہے کہ مسلح فوج کی سپریم کونسل نے مذکورہ قانون کے اجراء کی مذمت کی ہے اور نہ ہی اس اقدام پر کوئی تبصرہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سپریم کونسل خود کو ان تمام چیزوں سے دور رکھے ہوئے ہے۔ کونسل کسی امیدوار کی حمایت نہیں کرے گی۔ مصر کا آئند ہ صدر عوام شفاف اور آزادانہ انتخابات کے ذریعے منتخب کیا جائے گا۔