02 جون ، 2014
لاہور…لاہور ہائی کورٹ کے باہرچند روز پہلے اینٹیں مارکرقتل کی گئی فرزانہ کے کیس میں مزید 5ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے فرزانہ کی بہن کی طرف سے پولیس حراست میں والد کی بازیابی کے لیے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ فرزانہ کوچند روز پہلے لاہورہائی کورٹ کے باہر اس وقت اینٹیں مار کر انتہائی بے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا، جب وہ عدالت میں بیان دینے کے بعد باہر نکلی تھی۔ پولیس نے اس قتل کیس میں 5ملزموں کو پہلے ہی گرفتار کر رکھا ہے، آج مزید 5ملزم پکڑے گئے، جس کے بعد گرفتار ملزمان کی تعداد 10ہو گئی۔ فرزانہ کے قتل کا مقدمہ 6نامزد اور 22نامعلوم افراد کے خلاف درج ہے۔ لاہور میں ایڈیشنل سیشن جج عبدالقیوم کی عدالت نے ہائیکورٹ کے باہر قتل ہونے والی فرزانہ کی بہن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ مقتولہ فرزانہ کی بہن نے پولیس حراست سے اپنے والد کی بازیابی کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا کہ اس کی بہن کو والد نے قتل نہیں کیا، بلکہ وہ تو قتل کا مقدمہ درج کرانے تھانے گئے تھے، فرزانہ کو اس کے شوہر اقبال نے قتل کیا لہٰذا اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔