03 جون ، 2014
میران شاہ…شمالی وزیرستان میں کشیدگی کے باعث داوڑ اور وزیر قبائل کی محفوظ علاقوں کی طرف نقل مکانی 12 روز سے جاری ہے ۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق آپریشن کے باعث ہزاروں قبائل قریبی ضلع بنوں اور دیگر علاقوں میں منتقل ہو چکے ہیں۔جیو نیوز کو ملنے والی سرکاری دستاویزات کے مطابق مئی کے آخری ہفتے میں شمالی وزیرستان سے 18490قبائلیوں نے نقل مکانی کی۔بے گھرہونے والوں میں 3556مرد،6041 خواتین اور 8893 بچے بھی شامل ہیں۔ ان اعدادوشمار کے مطابق یہ تعداد صرف ان آئی ڈی پیز کی ہے جو میرزاعلی چیک پوسٹ ایف آربنوں سے ہوکرگذررہے ہیں۔ جبکہ مقامی قبائل کا کہنا ہے کہ متعدد راستوں سے لوگوں کی بڑی تعداد خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع اورافغانستان منتقل ہورہی ہے۔ سرکاری حکام کے مطابق رجسٹریشن کے وقت ان آئی ڈی پیزکے ہمراہ موجود بچوں کوایف آر بنوں بکاخیل میں پولیو سے بچاوّ کے قطرے بھی پلائے جارہے ہیں۔ نکل مکانی کا سلسلہ کرفیو کے دوران رک جاتا ہے جبکہ جیسے ہی کرفیو میں نرمی ہوتا ہے لوگ نکلنا شروع ہو جاتے ہیں۔ادھر بنوں اور قریبی اضلاع میں لوگوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی کی وجہ سے کرائے کے مکانات ملنا مشکل ہو گیا ہے۔سرکاری حکام کے مطابق ان آئی ڈی پیز کے لئے بکاخیل کے مقام پر کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے تاہم شمالی وزیرستان کے لوگوں کے روایات کی بدولت لوگ کیمپوں میں نہیں رہتے اس لئے اب تک اس کیمپ میں کوئی آئی ڈی پی نہیں آیا ۔