پاکستان
03 جون ، 2014

پیمرا ریگولیٹری باڈی ہے،عدالتی فیصلے پر عمل کرنا فرض ہے،لاہور ہائیکورٹ

پیمرا ریگولیٹری باڈی ہے،عدالتی فیصلے پر عمل کرنا فرض ہے،لاہور ہائیکورٹ

لاہور…لاہور ہائی کورٹ میں جیو نیٹ ورک کی درخواست کی سماعت میں جسٹس اعجازالاحسن نے قرار دیا ہے کہ پیمرا ریگولیٹری باڈی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرنا اس کا فرض ہے، اگر کیبل آپریٹرز پیمرا کاحکم نہیں مانتے تو پیمرا ان کے لائسنس منسوخ کر سکتی ہے۔ جیو نیٹ ورک نے کیبل پر جیو کی نشریات بحال کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کو چیلنج کر رکھا ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے قرار دیا کہ جب پیمرا عدالتی حکم پر عمل کرے گی تو کیبل آپریٹرز بھی اس کے پابند ہوں گے، کیبل آپریٹرز بڑے ہوں یا چھوٹے، پیمرا کے قواعد و ضوابط کے پابند ہیں، اگر وہ پیمرا کا حکم نہیں مانتے تو پیمرا ان کے لائسنس منسوخ کر سکتی ہے۔ جیو کے وکیل نے موٴقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے پیمرا کوحکم دیاکہ جیو کی نشریات بحال کرنے کے حوالے سے 2012ء کے حکم پر عمل درآمد کرے، لیکن پیمرا سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل نہیں کر رہی، ہزاروں ملازمین کا مستقبل داوٴ پر لگا ہے، روزانہ 3کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہو رہا ہے۔ عدالت نے جیو کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کریں۔ اس پر وکیل کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت لاہور ہائیکورٹ بھی عملدرآمد کاحکم جاری کر سکتی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ پیمرا کے دفاتر اسلام آباد میں ہیں، آپ اسلام آباد ہائیکورٹ سے بھی رجوع کر سکتے ہیں۔ عدالت نے یہ ریمارکس بھی دیئے کہ اگر پیمرا چاہے تو کیبل آپریٹرز کیسے خلاف ورزی کر سکتے ہیں؟ جیو کے وکیل نے استدعاکی کہ عدالت مزید دلائل کیلئے مہلت دے، اس پرعدالت نے کارروائی آئندہ ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔

مزید خبریں :