28 جون ، 2014
لاہور......چیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی کاکہناہےکہ برداشت کا کلچر نہ ہو تو جمہوریت بھی نہیں پنپ سکتی.کچھ نان اسٹیٹ ایکٹرز قانون پامال کرنا چاہتے ہیں۔جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو اصل خطرہ عدم برداشت سے ہے۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سپریم کورٹ کا جج بننے والے جسٹس عمر عطا بندیال کے اعزاز میں تقریب ہوئی،جس سےخطاب کرتےہوئے جسٹس تصدق حسین جیلانی کاکہناتھاکہ ہمارے ملک میں برداشت کے کلچر کا فقدان ہے.جمہوریت کو دوسرا خطرہ غیرریاستی عناصرسے ہے۔انہوں نےمزیدکہاکہ عدلیہ کی آزادی صرف آئین میں تحریرالفاظ سے نہیں آسکتی. انصاف کے نظام پرعوام کا اعتمادبحال کرنا ہو گا ۔ چیف جسٹس آف پاکستان کہناتھاکہ ملک میں قانون کی حاکمیت اور آئین کی بالادستی ضروری ہے اورآئین کی بالادستی جذبوں سےآتی ہے ،سپریم کورٹ کے جج عمر عطا بندیال کاکہناتھا کہ صوبے میں لاکھوں تنازعات ہوتے ہیں ، جن میں چند ہزار عدالتوں میں آتے ہیں.اگر بہتر فیصلے ہوں تو تنازعات کو مزید کم کیا جا سکتا ہے ان کاکہناتھاکہ جج صاحبان دھمکیوں کاجواب نہیں دے سکتے، صرف فیصلے دے سکتے ہیں۔وکلاء عوامی مسائل سامنے لائیں تاکہ بہتر فیصلے ہو سکیں۔