15 اپریل ، 2012
کابل … افغان حکومت نے آج کابل سمیت مختلف شہروں میں ہونے والے حملوں کا ذمہ دار حقانی نیٹ ورک کو ٹھہرایا ہے۔ افغان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی انٹیلی جنس رپورٹ میں حقانی نیٹ ورک کے ملوث ہونے کا اشارہ ملا ہے، جبکہ حملوں کے دوران 19 شدت پسند ہلاک اور 14 پولیس اہلکاروں سمیت 23 افراد زخمی ہوئے، افغان فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ دو خود کش حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، طالبان ترجمان نے کہا ہے کہ حملے موسم گرما کی کارروائیوں کا آغاز ہیں۔ افغان وازرت خارجہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے بتایا ہے کہ انٹیلی جنس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق حملوں میں حقانی نیٹ ورک کے ملوث ہونے کا اشارہ ملا ہے۔ صدیقی نے بتایا ہے کہ صوبے ننگرہار اور اور پکتیا میں لڑائی ختم ہو گئی ہے تاہم کابل کے کچھ حصوں میں فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ افغان وزارت داخلہ کے مطابق حملوں کے دوران 19 شدت پسند ہلاک اور 14 پولیس اہلکاروں سمیت 23 افراد زخمی ہوئے جبکہ 2 خود کش حملہ آروں کو زندہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انٹیلی جنس حکام کے مطابق کابل پر حملے کے دوران نائب صدر محمد کریم خلیلی حملہ آروں کا نشانہ تھے،کابل میں امریکی سفیر ریان کروکر نے بتایا ہے طالبان کے ایک ساتھ کئی حملوں کے جواب میں افغان سیکیورٹی فورسز کی کارروائی بہتری کی واضح علامت ہے۔ حملوں کے دوران افغان پارلیمنٹ، ایئرپورٹ ،سرکاری عمارتوں اور سفارتخانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے غیر ملکی نیوز ایجنسی کو بتایا ہے ان حملوں کی کئی ماہ پہلے تیاری کر لی گئی تھی اور آج کی کارروائی قرآن کی بے حرمتی، امریکی فوجیوں کی جانب سے لاشوں کی بے حرمتی اور قندھار میں امریکی فوجی کی جانب سے عام شہریوں کی ہلاکت کا بدلہ ہے۔ ترجمان طالبان نے بتایا ہے کہ اس طرح کے مزید حملے کئے جائیں گے۔