پاکستان
13 اگست ، 2014

عمران خان کےمطالبات غیر قانونی غیر آئینی ہیں،ماہرینِ قانون

عمران خان کےمطالبات غیر قانونی غیر آئینی ہیں،ماہرینِ قانون

لاہور......قانونی ماہرین کی اکثریت نے تحریکِ انصاف کے چیرمین عمران خان کے وزیر اعظم اور الیکشن کمیشن کےمستعفی ہونے اور ٹیکنوکریٹس کی حکومت تشکیل دینے کے مطالبات کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا ہے ۔تاہم ایک حلقے کا کہنا ہے کہ اس سے نرم مطالبات اورہو نہیں سکتےتھے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کےمطالبات۔ وزیر اعظم مستعفی ہوں ۔ الیکشن کمیشن استعفیٰ دے ۔ ٹیکنو کریٹس کی حکومت تشکیل دی جائے ۔ ماہرینِ قانون سےان مطالبات کے متعلق پوچھا گیا تو وہ کہنے لگے،یہ مطالبات غیر آئینی اور غیرقانونی ہیں اگرعمران خان کے مطالبات منظورکر لیےجائیں تو اس کا مطلب ہے کہ کل نواز شریف بھی بیس لاکھ افراد کو ساتھ لےکر یہ مطالبے کرنے لگ جائیں ۔ الیکشن کمیشن ایمپائر کی حیثیت رکھتا ہے، ایمپائر کا فیصلہ پانچ برس کے لیئے منظور ہونا چاہیئے ۔دوسری طرف ایک حلقہ یہ بھی سمجھتا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی سامنے آ چکی، ایسے میں ان مطالبات سے نرم کوئی اور نہیں ہو سکتا۔ عمران خان اسمبلیاں توڑنے کا مطالبہ بھی کر سکتے تھے ۔ قانونی ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ حکومتیں ووٹوں کی بجائے ان غیر آئینی مطالبات پر ختم کی جاتی رہیں تو ملک جمہوریت کی پٹڑی سے اتر جائے گا ۔ جس سے نقصان صرف عوام کا ہو گا ۔

مزید خبریں :