پاکستان
17 اپریل ، 2012

وقت بچانے کیلئے کیس دوسرے بینچ میں بھیجا جائے، اعتزاز

وقت بچانے کیلئے کیس دوسرے بینچ میں بھیجا جائے، اعتزاز

اسلام آباد… توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے سپریم کورٹ میں دلائل کے دوران کہا کہ عدالت قانون میں کمی یا خامی کا معاملہ پارلیمنٹ کو بھیجنا چاہیئے، فیئر ٹرائل کا تقاضا ہے کہ توہین عدالت کیس کو فوری دوسرے بنچ کو منتقل کیا جانا چاہیئے۔ جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی ، اعتزازاحسن نے فیئرٹرائل سے متعلق آئین کے آرٹیکل دس اے پر دلائل جاری رکھتے ہوئے کہاکہ کسی قانون میں کمی یا خامی ہو تو عدالت اس معاملہ کو پارلیمنٹ بھیجتی ہے، آئین میں 18ویں ترمیم کے نتیجے میں 19ویں ترمیم اسی طرح لائی گئی تھی ، وزیراعظم کو نوٹس دینے والے ججز، اسکا ٹرائل کرنے کے اہل نہیں، جسٹس سرمد جلال عثمانی نے کہاکہاپنے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے عدالتیں خود کارروائی کرسکتی ہیں،، عدالت نے اعتزازاحسن کو آرٹیکل دس اے پر آج دلائل مکمل کرنے کا کہاجس پر اعتزاز احسن نے کہاکہ ایسا کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ وقفہ کے بعد مقدمہ کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے اعتزاز احسن کو کہاکہ کہ دلائل مکمل کرنے کیلئے کل آپ کے پاس آخری دن ہے،اعتزازاحسن نے کہاکہ وہ کل دلائل مکمل کرنے کی یقین دہانی نہیں کراسکتے ، جسٹس ناصرالملک نے کہاکہ ہم دس دن تک صرف آرٹیکل 10 اے پر دلائل نہیں سن سکتے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ آئین میں 18ویں ترمیم کے بعد توہین عدالت آرڈیننس ، خلاف آئین ہوچکا ، وقت کا ضیاع بچانے کیلئے کیس کو فوری کسی دوسرے بنچ میں بھیجا جائے، طویل دلائل کے بعد بنچ تبدیلی کا فیصلہ ہوا تو تمام امور نئے سرے سے شروع کرنا پڑیں گے۔ بعد ازاں وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔

مزید خبریں :