28 اگست ، 2014
پشاور...... محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نےشمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز سے 200 سرکاری اسکول خالی کرالیے۔ مزید 700 سے زیادہ اسکول یکم ستمبر تک خالی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیکرٹری تعلیم خیبرپختونخوا افضل لطیف نے جیونیوز کو ٹیلی فون پر بتایا کہ بنوں، کرک اور لکی مروت میں دو سو سرکاری اسکول آئی ڈی پیز سے خالی کرائے گئے ہیں۔ آئندہ چند روزمیں 700 اسکول خالی کرائے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے کی طرف سے اسکول خالی کرنے والے متاثرین کو خیمے فراہم کیے جائیں گےاورتینوں اضلاع کی مقامی انتظامیہ کو اسکول خالی کرانے کے حوالےسے یکم ستمبر تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سیکرٹری تعلیم نے انکشاف کیا کہ جن آئی ڈی پیز نے اسکول خالی کرنے سے انکار کیا۔ انہیں صوبائی حکومت سے ملنے والی ماہانہ کرائے کی رقم روک دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام آئی ڈی پیز بچوں کو اسکولوں میں مفت تعلیم کی سہولت دی جائے گی اور ان سکولوں میں داخلے کے لیے ان بچوں کو سرٹیفکیٹ پیش کرنے سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہےجبکہ یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ آئی ڈی پی اساتذہ کی بھی اسکولوں میں عارضی ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی۔