11 ستمبر ، 2014
کراچی......بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی پیدائش کراچی کے قدیم علاقے میں قائم وزیر مینشن میں ہوئی ۔اس عمارت کو قومی ورثہ قرار دیتے ہوئے یہاں بابائے قوم کے زیر استعمال اشیاء کو رکھا گیا ہے۔ قیام پاکستا ن کے بعد بابائے قوم صرف 392 دن حیات رہے ۔ اُن کی وفات کے ساتھ ہی ملک ایک عظیم لیڈر سے محروم ہوگیا ،لیکن لوگ آج بھی انکے زیر استعمال رہنے والی اشیاء میں ان کا وجود محسوس کرتے ہیں۔ کراچی کے گنجان علاقے کھارادر میں موجود تین منزلہ وزیر مینشن کو تاریخ کے سنہرے اوراق میں قائد کی نشانیوں کے ساتھ محفوظ کیا گیا ہے۔پیلے پتھروں کی اس عمارت کو 1953 میں تاریخی ورثہ قرار دیا گیا۔ یہاں کی ہر شے کو کیمیکل لگا کر محفوظ کیا گیا ہے تاکہ نئی نسل کو اس کے قائد کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات فراہم کی جاسکیں۔ قائد کی اہلیہ رتی بائی کا سامان ، محمد علی جناح کی شخصیت میں موجود نفاست کا ثبوت دیتے ان کے استعمال شدہ لباس اور جوتے ہی نہیں بلکہ وہ کرسی جس پر قائد نے پہلے گورنر جنرل کا حلف لیا اور انکے زیر مطالعہ رہنے والی کتابیں بھی اس عجائب گھر کا حصہ ہیں ۔وزیر مینشن میں رکھی گئی ان نایاب اشیاء کو دیکھ کر بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ بابائے قوم کس قدر نفیس اور ڈسپلنڈ شخصیت کے مالک تھے، اس تاریخی عمارت کو تزئین وآرائش کے بعد ایک بار پھر عوام کیلئے کھول دیا گیا ہے۔