16 ستمبر ، 2014
کراچی.....مہاجر رابطہ کونسل کے جنرل سیکریٹری ارشد صدیقی نے صدر پاکستان ممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کو مہاجر صوبہ بنا کر یہاں بسنے والے ڈھائی کروڑ سے زائد مہاجروں کو ان کے جائز حقوق فی الفور فراہم کئے جائیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کی شام کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر مہاجر رابطہ کونسل کے صدر محمد یعقوب بندھانی ،سینئر نائب صدرتصدق حسین ، ارکان جمال ادریس اور عارف لودھی بھی انکے ہمراہ تھے ۔ارشد صدیقی نے کہاکہ پاکستان کو درپیش مسائل کا ادراک ہر با شعور پاکستانی کو ہے بالخصوص کراچی میں ٹارگٹ کلنگ عروج پر ہے جس میں اعلیٰ اذہان کے حامل مہاجر ڈاکٹرز ، انجینئرز ، دانشوروں ، علماء کرام ، وکلاء ، صحافیوں سمیت عام افرادکو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے اور صوبے کے انتظامی سربراہ وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے مہاجروں کے قتل عام پر پرسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور دہشتگردوں کو پکڑنے والا کو ئی نہیں ہے ایسا لگتا ہے جیسے سندھ حکومت بے گناہ مہاجروں کو انصاف اور تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ،کراچی میں انتظامی سطح کی صورتحال بھی انتہائی مخدو ش ہے اگر ایسے میں مہاجر عوام اپنے لئے صوبے کا مطالبہ کر رہے ہیں تو یہ ملک سے غداری نہیں بلکہ مقامی افراد کو اختیارات منتقل کرنے سے ملک مزید مضبو ط ہوگا اور انتظامی امور میں بہتری آئے گی ۔ارشد صدیقی نے کہا کہ جب پاکستان آزاد ہوا تھا اس وقت ہندوستا میں 7صوبے تھے لیکن آج ہاں 36صوبے ہیں ،پڑوسی ملک افغانستان میں صوبوں کی تعداد 34، ایران میں 31، ترکی میں 81اور سری لنکا اور بھوٹانجیسے چھوٹے ملکوں میںصوبوں کی تعدادنو ہے، جبکہ 67سال گزر جانے کے باوجودہمارے یہاں ابھی تک چار صوبے ہی ہیں۔ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر نئے صوبے یا انتظامی یونٹس وقت کی اہم ضرورت ہیں انہوںنے کہا کہ مہاجر ملک کی ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کر رہے ہیں لیکن بد قسمتی سے مہاجروں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک رواں رکھا جار ہاہے ، قومی وسائل میں مہاجروں کا کوئی حصہ نہیں ہے جبکہ کراچی کی مقامی حکومت کے ملازمین کے ساتھ بھی افسوس ناک سلوک رواں رکھا جار ہاہے ،اور ملازمین کو دو دو ماہ تک تنخواہ نہیں ملتی، مہاجر اکثریتی علاقے ناظم آباد میں قائم عباسی شہید اسپتال میں مالی بحران کو جواز بنا کر مریضوں کو کھانے پینے اور ادویات کی فراہمی بھی بند کردی گئی ہے ۔ارشد صدیقی نے کہا کہ مہاجر اپنے حقوق کے لئے کافی عرصے سے آواز اُٹھاتے آ رہے ہیں لیکن ان کے ساتھ نا انصافی کا مسلسل رویہ جاری رکھا جار ہا ہے اس کے نتیجے میں کہیں ایسا نہ ہو کہ کروڑوں مہاجر عوام اپنے حقوق کے حصول کی خاطر سڑکوں پر نکل آئیں اور اپنے لئے علیحدہ صوبے کی جدو جہدمیں کوئی انتہائی اقدام نا اُٹھا لیں،مہاجروں نے لاکھوں جانوں کے نذرانے دے کر پاکستان کو آزاد کرایا ہے اور ہم مہاجر صوبے کی تحریک میں کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے، ہم اپنے حق کے لئے ہر اقدام اُٹھانے کی طاقت رکھتے ہیں۔انہوں نے ارباب اختیار سے کہاکہ ملک کے نظام کی بہتری کے لئے ضروری ہے کہ صرف سندھ میں نہیں بلکہ پنجاب ، کے پی کے، بلوچستان میں بھی انتظامی بنیادوں پر نئے صوبے بنائے جائیں ۔