20 ستمبر ، 2014
اسلام آباد...... شیخ رشید کی پیش گوئیاں، کچھ کھٹی کچھ میٹھی ، کچھ سچی کچھ جھوٹی ،، لیکن نہ وہ اس کام سے باز آتے ہیں نہ میڈیا انہیں دکھانے میں پیچھے ہٹتا ہے، تو ایک نظر ڈالتے ہیں شیخ رشید کی کچھ پیش گوئیوں پر اور جائزہ لیتےہیں کہ اس کام میں وہ کتنے کامیاب ہیں۔ اندازے ، دعوے یا پیش گوئیاں ، شیخ رشید آئے دن کچھ نہ کچھ ایسے شوشے چھوڑتے رہتےہیں جن کی وجہ سے میڈیا انہیں توجہ دینے پر مجبور ہوجاتا ہے، ٹیلی وژن اسکرین پر ان کی پیش گوئیاں لوگ شوق سے سنتے ہیں ، لیکن ان میں سے کتنے فائر نشانے پر لگتے ہیں اور کتنے فائر مس ہوتے ہیں ، اس میں زیادہ دلچسپی لوگ بہر حال نہیں لیتے ، لیکن یہ شیخ صاحب ہیں ، ہورہے گا کچھ نہ کچھ آخر ہم گھبرائیں کیا ،، جو کہنا ہوتاہے کہ دیتے ہیں ، ان کی بہت سی پیش گوئیاں ہٹ ہوجاتی ہیں تو کئی ایک پٹ بھی جاتی ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ عمران اور قادری ایک ہوں گے اور پھر وقت نے دیکھا طاہر القادری نے اعلان کیا کہ دونوں کے جلوس ایک دن روانہ ہوں گے اور دونوں ایک کنٹینر پر بغل گیر بھی ہوئے ۔ استعفوں کے مطالبے کےباوجود شیخ صاحب کو پکا یقین تھاکہ شریف برادران استعفی نہیں دیں گے اور یہی ہوا۔ شیخ رشید کی کوششیں ناکارہ گئیں اور پیش گوئی کامیاب رہی ، یعنی وہ شریف برادران سے استعفیٰ نہ لے سکے۔ انتخابات سے پہلے شیخ رشید نے دعویٰ کیا تھاکہ راول پنڈی کےحلقہ این اے پچپن اور چھپن میں وہ اور عمران خان کامیاب ہوں گے۔ یہ دعویٰ بھی درست ثابت ہوا اور ان حلقوں سے یہی دونوں حضرات کامیاب ہوئے۔ اس کے علاوہ شیخ رشید کے بہت سے دعوے ابھی ایکسپائری ڈیٹ کو نہیں پہنچے جیسا کہ شیخ رشید نے عمران خان کے جلسوں میں حکومت کی مناسبت سے یہ پیش گوئی کی کہ قربانی سےپہلے قربانی ہوگی۔ اب قربانی میں چند ہی دن باقی رہ گئے ہیں ، بظاہر تو حکومت اس بحران سے نکل آئی ہے لیکن دیکھتےہیں قربانی سے پہلے کون قربان ہوتا ہے۔ اسی طرح شیخ رشید نے یہ دعویٰ بھی کررکھا ہےکہ چودھری نثار اس حکومت کے ساتھ یہ سال نکال گئے تو بڑی بات ہوگی۔ یہی نہیں ان کا یہ بھی کہنا ہےکہ کابینہ تبدیل ہوئی تو اس میں چودھری نثار نہیں ہوں گے۔ اور پھر شیخ رشید کی بلند بانگ پیش گوئی کہ وہ اگلے سال الیکشن ہوتا دیکھ رہے ہیں۔ آجائے گا اگلاسال بھی وقت ہی کتنا رہ گیا ، لگ پتہ چل جائے گا اس پیش گوئی کا بھی کتنی سچ نکلتی ہے۔ اب دیکھیں شیخ رشید کی ایسی پیش گوئیاں جہاں انہیں منہ کی کھانی پڑی۔ سب سے بڑی بات شیخ رشید نے ایک انٹرویو میں فوج اور نوازشریف کے تعلقات کشیدہ ہونے کادعویٰ کردیا، لیکن اس بحران میں سب نے دیکھا کہ فوج کا کردار بالکل غیر متنازعہ اور غیر جانبدار رہا ۔ شیخ صاحب نے عمران خان اور قادری کے مارچ سے پہلے یہ بھی کہاتھاکہ وہ گرینڈ الائنس بنتا دیکھ رہے ہیں، لیکن کوئی گرینڈ الائنس نہ بنا ، حکومت مخالفت اس تحریک میں پارلیمنٹ میں نمائندگی رکھنے والی کوئی بڑی پارٹی تاحال اس تحریک میں شامل نہیں ہوسکی اور اپنا وزن نواز شریف کے پلڑے میں ڈال دیا ۔