پاکستان
29 ستمبر ، 2014

جلد صوبے کی تحریک چلانے کا اعلان کریں گے ، مہاجر رابطہ کونسل

جلد صوبے کی تحریک چلانے کا اعلان کریں گے ، مہاجر رابطہ کونسل

کراچی ......مہاجر رابطہ کونسل کے جنرل سیکریٹری ارشد صدیقی نے اعلان کیا ہے کہ سندھ میں جلد مہاجر صوبے کے قیام کی عملی تحریک کا آغاز کر دیا جائے گا جو گھر گھر جاکر مہاجروں کے رائے عامہ کوہموار کریگی اور اس کے لئے سندھ کے شہری علاقوں میں بسنے والے ڈھائی کروڑ سے زائد مہاجر خود کو ذہنی وجسمانی طور سے تیار کرلیں اور اپنے حق کی خاطر ہر انتہائی اقدام کے لئے تیار رہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر کونسل کے صدر یعقوب بندھانی و دیگر اراکین بھی موجود تھے ۔ ارشد صدیقی نے کہا کہ ملک میں آبادی کے اضافے کے ساتھ ساتھ صوبوں کی تعداد بڑھنی چاہئے تھی لیکن شاید پاکستان دنیا کا واحد ملک ہوگا جس نے ترقی اور بلندیوں کی منازل طے کرنے کے بجائے پستی کی جانب اپنے سفر کا آغا ز کیااور آج صوبوں کی تعداد کم ہوکر 4رہ گئی جبکہ ملک کی مجموعی آبادی 20کروڑ یا اس سے زائد ہوچکی ہے،مہاجروں نے مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ مملکت کے لئے 20لاکھ سے زائد قیمتی جانوں اوراپنی عزت و حرمت کی قربانیاں دیں،لیکن مقام افسوس کہ ان کی لازوال قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھنے کے بجائےانھیں تذلیل کا نشانہ بنایاگیا،ہجرت کرکے جانے والے ہندؤں کی متروکا جائیدادئیں زمینیںمہاجروں کو دینے کے بجائے ان جائیدادوں پراس وقت کی لینڈ مافیا نے قبضہ کر کے مہاجروں کو خیمہ بستیوں اور عارضی پناہ گاہیں بنا کر کھلے آسمان تلے بے یار و مددگار چھوڑ دیا ۔ وزیر اعظم لیاقت علی خان کی شہادت کے بعد مہاجروں کے خلاف محاذ کھولا گیا ، مہاجر سول سر ونٹس ، صنعتکاروں ، تاجروں سمیت ہر شعبہ ہائے زندگی میں موجود مہاجروں کو چن چن کر نشانہ بنایا گیا اور انکا معاشی اور جسمانی قتل کیا گیا،پہلے مارشل لاء دورمیںدارالحکومت کوکراچی سے منتقل کرکے مہاجروں کے حقوق کو کھلے عام سلب کیا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ملک میں قومیانے کی پالیسی کے تحت متعدد مہاجروں کی صنعتی و تجارتی اثاثوں کو حکومت کی تحویل میں لینے کے بعد وہاں سے مہاجرکو بھی جبراً برطرف کیا اور ان عہدوں پر دیہاتوں کے ناخواندہ افراد کومسلط کردیا ،جبکہ لسانی بل کے نام پر سندھی مہاجر فسادات کرواکر سیکڑوں بیگناہ مہاجر وںکا قتل عام کیا گیا۔ کوٹہ سسٹم نافذ کر کےمہاجروں کو سرکاری ادار وں سے بالکل باہر کردیا،90ء کی دہائی میں سندھ میں ڈاکوں ، لٹیروں کے خلاف شروع ہونے والے فوجی آپریشن کو مہاجر و ں کے خلاف مو ڑ دیا گیا، اور ہزاروں مہاجرں کو قتل کیا گیا، چھ عشرے سے زیادہ وقت تک مظالم کے خلاف جب آج مہاجر صوبے کے قیام کا مطالبہ کیا جہار ہا ہے تو اس پر اشتعال انگیزی کی جارہی ہے ،انھوں نے کہا کہ ہم مہاجر دشمن سیاسی جماعتوں ، نام نہاد قوم پرستوں اور اسٹبلشمنٹ کے آلہ کاروں کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ اپنی مہاجر دشمنی کے اس عمل کو ترک کر دیں ،کیونکہ اب مہاجروں نے صوبہ بنانے کا تہیہ کرلیا ہے۔قبل ازیں مہاجر رابطہ کونسل کے تحت کراچی پریس کلب کے باہر مہاجر صوبے کے قیام کے حق میں مظاہرہ کیا، جس میں خواتین ، بچوں ، نوجوانوں ، بزرگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور مہاجر صوبے کےحق میں نعرے لگائے ۔



مزید خبریں :