پاکستان
30 ستمبر ، 2014

30ستمبر اور یکم اکتوبر کے شہداء کی برسی، نائن زیروپر دعائیہ اجتماع

 30ستمبر اور یکم اکتوبر کے شہداء کی برسی، نائن زیروپر دعائیہ اجتماع

کراچی.......متحدہ قومی موومنٹ کے زیر اہتمام منگل کو سانحہ 30ستمبرحیدرآباد اورسانحہ یکم اکتوبر1988کراچیء کے شہداء کی 26ویں برسی پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی ۔ اس سلسلے میں صوبہ سندھ ، صوبہ پنجاب ، صوبہ بلوچستان ، صوبہ خیبر پختونخوا ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ایم کیوایم کے دفاتر پر قرآن خوانی وفاتحہ خوانی کے اجتماعات منعقد ہوئے اور شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ شہداء کی برسی کا مرکزی اجتماع ،ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو سے متصل لال قلعہ گرائونڈ عزیز آباد میں کیا گیا جس میںاراکین رابطہ کمیٹی احمد سلیم صدیقی ، امین الحق ، کنور نوید جمیل ، کنور خالد یونس ،قاسم علی رضا ، عامر خان ،کیف الوریٰ ،عادل صدیقی ، عادل خان ، خالد سلطان ، افتخار اکبر رندھاوا ، اسلم آفریدی ، یوسف شاہوانی ، اشفاق منگی ، عارف خان ایڈووکیٹ ،حق پرست سینیٹرز ، اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ، مختلف ونگز اور شعبہ جات کے اراکین ، سیکٹرز اور یونٹوں کے ذمہ داران، کارکنان، ہمدردوں اور شہداء کے عزیز واقارب نے بہت بڑ ی تعداد میں شرکت کی ۔بعدازاں حق پرست سینیٹر و ممتاز عالم دین مولانا تنویر الحق تھانوی نے شہداء کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کرائی۔ لال قلعہ گرائونڈ عزیز آباد میں سانحہ کی برسی کیلئے بڑا پنڈال بنایا گیا تھا جس کے چاروں جانب 30ستمبر حیدرآباد اور یکم اکتوبر کراچی 1988ء کے سانحہ میں شہید ہونے والے نوجوانوں، بزرگوں ، خواتین اور بچوں کی تصاویر آویزاں تھیں اور سانحہ کی تفصیلات درج تھیں ۔ دریں اثناء کراچی کی طرح حیدرآباد پکا قلعہ ، میر پو رخاص ، نوابشاہ ، سانگھڑ ، سکھر ، نوشہر و فیروز ، ٹھٹھہ ، عمر کوٹ ،بدین ، خیر پور ، دادو ، قمبر شہداد کوٹ ، کشمور ، گھوٹکی ، صوبہ پنجاب میں اپر پنجاب ، لوئر پنجاب اور سینٹرل پنجاب ، صوبہ بلوچستان میں نصیر آباد ، کوئٹہ ، خیبرپختونخوا میں ایبٹ آباد ، پشاور ، ڈیرہ اسماعیل خان ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ہری پور ، میر پور، باغ اور راولا کوٹ میں واقع ایم کیوایم کے دفاتر پر قرآن خوانی کے اجتماعات منعقد ہوئے جن میں منتخب عوامی نمائندوں ،ایم کیوایم ذمہ داران ،کارکنان اور ہمدردوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ دریں اثنارکن رابطہ کمیٹی کنور نوید جمیل نے کہا کہ سانحہ 30ستمبرحیدر آباد اور سانحہ یکم اکتوبر کراچی 1988ء پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہیںاور 26سال گزر جانے کے باوجود اس المناک سانحہ میں ملوث دہشت گرد آج بھی قانون کی گرفت سے محفوظ ہیں، لال قلعہ گرائونڈ عزیز آباد میں شہداء کی 26ویں برسی کے موقع پر منعقدہ قرآن خوانی و فاتحہ خوانی کے اجتماع کے بعد پریس بریفنگ دیتے ہوئےانھوں نے کہا کہ نام نہاد دانشور ،تجزیہ نگار اور کالم نگار ایم کیو ایم پر من گھڑت اور جھوٹے الزامات لگاتے ہیں لیکن انہیں کراچی اور حیدر آباد کے بے گناہ مہاجروں کا قتل عام دکھائی نہیں دیتا اور وہ ان خونی سانحات کا کبھی تذکرہ نہیں کرتے ، حق پرست شہداء تحریک کا قیمتی اثاثہ ہیں۔قائد تحریک الطاف حسین اور ایم کیو ایم ہر موقع پر شہداء کو یاد رکھتے ہیں،انہوں نے کہاکہ الطاف حسین نے ناانصافیوں پر ملک بھر میں20صوبے بنانے کی تجویز دی ہے، مہاجروںکو دوسرے درجے کا شہری بنا دیا گیا ہے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ اختیارات نچلی سطح تک منتقل کئے جائیںاور اسی ضمن میں ایم کیوایم بلدیاتی انتخابات کرانے کی بات کرتی ہے ، حکومت کو سپریم کورٹ نے 27اگست تک کا لوکل باڈیز کے قوانین وضع کرنے کی ہدایت کی تھی جس میں حکومت سندھ ناکام ہوچکی ہے اوربظاہر یہ توہین عدالت کا کیس بنتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ بند ہونا چاہئے اور ماورائے آئین و قانون اقدامات کرکے کوئی بھی طاقت ایک طبقہ آبادی کو حقوق کے حصول کی جدوجہد سے ہرگز باز نہیں رکھ سکتا ۔

مزید خبریں :