20 اپریل ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ میں انتخابی اخراجات کیس کی سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک ناکاراہ ادارہ ہے ،ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن نہ ہونے کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے۔ انتخابی اخراجات کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ اس موقعے پر،عدالت نے ڈی جی الیکشن کمیشن شیر افگن کے نہ آنے پر اظہار برہمی کیا۔ چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ لیکشن کمیشن ایک ڈاکخانہ بنا بیٹھا ہو جو خود کچھ نہیں کرتا، یہ ناکارہ ادارہ ہے، اسکا احتساب ہونا چاہیئے،ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن نہ ہونے کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تین کروڑ سے زائد جعلی ووٹ نکلوائے مگر اب بھی ووٹر لسٹیں تیار نہیں ہوئیں، موجودہ قائمقام چیف الیکشن کمشنر جنگی بنیادوں پر کام کرکے لسٹیں مکمل کرارہے ہیں، جسٹس طارق پرویز کا کہنا تھا کہالیکشن کمیشن آزاد ادارہ نہیں، حیران کن بات ہے کہ اس کا اور وفاق کا موقف الگ ہے لیکن اس کیس میں دونوں کا ایک ہی وکیل ہے، انتخابی اخراجات کیس کی سماعت آج مکمل کرلی گئی اور فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔