17 نومبر ، 2014
کراچی .......مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ امریکہ داعش کو ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کر رہا ہے۔ امت مسلمہ کو داعش جیسے فتنہ کو سختی سے کچلنے کے لئے مثبت حکمت عملی اپنانا ہو گی۔کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وطن عزیز ماضی کی نسبت اس وقت شدید ترین بحرانوں کا شکار ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ موجودہ حکمرانوں کی غلط معاشی اور سیاسی حکمت عملی ہے، جیلوں میں 8 ہزار سزائے موت کے قیدی موجود ہیں، جو جرائم کی جڑ ہیں، انہیں فوری طور پر پھانسی دی جائے۔ اس موقع پر علامہ مختار امامی ، علام کربلائی،مولانا نشان حیدر ساجدی ،علامہ عبداللہ مطہری اور آصف صفوی بھی موجود تھے۔ امین شہیدی نے کہا کہ انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے بیرونی مداخلت کو روکنا ہو گا جو ممالک انتہا پسندوں کو فنڈنگ کرتے ہیں وہ کسی بھی صورت پاکستان کے خیر خواہ نہیں پاکستان میں شدت پسندوں کو اسرائیل، بھارت اوربعض برادر ممالک کی آشیرباد حاصل ہے اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ ان ممالک نے نہ صرف پاکستان بلکہ مسلم دنیا میں شدت پسندوں کی پشت پناہی میں بڑا کردار ادا کیا، جس کا خمیازہ آج مسلم امہ بھگت رہی ہے۔ علامہ امین شہیدی نے جہلم میں تحریک انصاف کے پر امن کارکنوں پر فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمران گلو کریسی کے ذریعے حکمرانی کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں، دھاندلی، کرپشن، اقربا پروی اور خاندانی حکمرانی کے خلاف جد و جہد کو ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے نہیں روک سکتے، ظالم نظام اور ظلم کا خاتمہ ہو کر رہے گا۔