25 نومبر ، 2014
لندن .....ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایک قوم مختلف قومیتوں یا نسلی ولسانی، ثقافتی اور معاشرتی اکائیوں کا مجموعہ ہوتی ہے۔ ایک دوسرے کے وجود کو تسلیم کرکے ہی مثبت سمت میں بڑھا جا سکتا ہے، ایک دوسرے کو ختم کرنے کی سوچ تباہی کی طرف لے جاتی ہے۔ ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پر منعقدہ فکری نشست میں”قوم اور قومیت“ کے موضوع پر دیئے گئے ایک تفصیلی لیکچر میں الطاف حسین نے کہا کہ اگر تمام نسلی ولسانی، ثقافتی اور معاشرتی اکائیوں کے ساتھ مساوی سلوک کیا جائے اور انصاف فراہم کیا جائے تو ایک قوم کا تصور پروان چڑھتا ہے اور ذیلی قومیتوں کا تصور کمزور ہوتا ہے، کسی بھی علاقے میں اقلیت ہمیشہ اکثریت میں ضم ہو جایا کرتی ہے لیکن اگر دو اکائیوں کی تعداد برابر ہو یا ان میں معمولی فرق ہو تو وہ آپس میں ضم نہیں ہوا کرتیں البتہ ان کے ملاپ سے نئی ثقافت جنم لیتی ہے۔ لیکچر میں رابطہ کمیٹی، حق پرست ارکان پارلیمنٹ، اور نائن زیرو کے تمام شعبہ جات کے ارکان نے شرکت کی۔