دنیا
09 دسمبر ، 2014

کاتالان ممبر پارلیمنٹ سارہ ولا اور ان کے و فد کی گورنر پنجاب سے ملاقات

کاتالان ممبر پارلیمنٹ سارہ ولا اور ان کے و فد کی گورنر پنجاب سے ملاقات

بارسلونا........شفقت علی رضا........اسپین کے صوبے کاتالونیہ کی ممبر پارلیمنٹ اور امیگرنٹس دوست جماعت ’’آئی سی وی‘‘کی رہنما سارہ ولا کی قیادت میں تین رکنی وفد نے گزشتہ روز گورنر پنجاب چوہدری سرور سے ملاقات کی۔ ملاقات کر نے والے وفد کے شرکاء میں فیڈریشن دل بائیس کے صدر سفیان یونس، سنیئر رہنما اوگوکولاچو، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل خاور اکرام بھٹی، چوہدری یاسر عرفات وڑائچ، چوہدری شہزاد اکبر وڑائچ، طارق شیخ ایڈووکیٹ، سید محسن شاہ اور مرزا ندیم بیگ شامل تھے۔ وفد نے بتایا کہ اسپین میں مقیم اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں زمینوں پر قبضوں اور دیگر ناجائز مسائل کا سامنا ہے اور پاکستانی حکومت کو چاہیے کہ وہ اسپین اور پاکستان کے مابین کوئی ایسا معاہدہ تشکیل دے کہ جس کے تحت اسپین میںمقیم پاکستانی اور پاکستان میں مقیم ہسپانوی بلدیاتی سطح پر ووٹ ڈال سکیں،کیونکہ اسپین میں دیگر اقوام سے تعلق رکھنے والے افراد لیگل ہو نے کے بعد بلدیاتی الیکشنز میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ گورنر پنجاب کو اس امر سے بھی آگاہ کیا گیا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کو بہت بڑی رقم زرمبادلہ کی مد میں بھیجتے ہیں مگر پاکستان میں سیاسی اعتبار سے ان کی کوئی نمائندگی نہیں۔ ملاقات کے دوران گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو بتایا گیا کہ کاتالونیہ کی حکومت کے تعاون سے پاکستان کے کسی گاؤں میں گرلز سکول کا قیام کیا جائے گا۔ چوہدری غلام سرور نے ممبر پارلیمنٹ سارہ ولا پاکستان کا دورہ کر نے پرخصوصی شکریہ ادا کر تے ہو ئے کہاکہ میں بھی امیگرنٹ کی حیثیت سے برطانیہ میں رہا ہوں اور مجھے اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات اور مسائل کا بخوبی علم ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تمام مسائل نوٹ کر لئے ہیں اور میں ان معاملات سے حکومت پاکستان کو بھی مطلع کروں گا اور ان کے حل کیلئے ہر ممکن کو شش کروں گا۔اس موقع پر ممبر پارلیمنٹ ’’سارہ ولا‘‘ نے روزنامہ جنگ اسپین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پاکستان آکر جو حالات دیکھے ہیں وہ میرے لئے ناقابل یقین ہیں کیونکہ ہمیں جو تصویردکھائی جاتی ہے وہ یکسر مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں یہ تاثر ہے کہ وہ خطرناک ملک ہے اور وہاں خواتین کو آزادی نہیں مگر یہاں پر میں نے خواتین کو ہر قسم کی سرگرمیوں میں حصہ لیتے دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی خواتین کے لباس دیکھ کر بہت متاثر ہوئی ہوں اور مجھے یہ لباس بہت پسندآئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے خاندانی نظام اور رہن سہن سے بے حد متاثر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ ہماری نوجوان نسل اپنی خاندانی روایات سے دور ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے مصر، عراق، شام اور فلسطین کے دورے کئے ہیں اور ان قوموں کے تمام معاملات کا جائزہ لیا ہے مگر ان کے مقابلے میں پاکستانی قوم انتہائی سنجیدہ، کم گو اور نفیس ہے۔ انہوں نے بادشاہی مسجد کے دورے کے دوران پاکستان کے تاریخی ورثے کی بھی بے حد تعریف کی۔ انہوں نے اسلام آباد اور لاہور کے شہروں کی سیر کی اور کہاکہ ایسے شہر بار بار وزٹ کرنے کو دل کرتا ہے۔

مزید خبریں :