28 دسمبر ، 2014
جکارتہ......گزرے وقت کے ساتھ لاپتہ طیارے کے مسافروں کے عزیزواقارب شدید بے چینی اور کرب میں مبتلا ہیں اور وہ ان کی خیریت کیلئے معجزے کی دعا کررہے ہیں ۔ فضائی حادثے نے آج پھر سیکڑوں خاندانوں کو سوگ اور اذیت میں مبتلا کردیاہے ۔ انڈونیشیا میں جس ائرپورٹ سےیہ طیارہ اڑا اور سنگاپور میں جہاں اس کی منزل تھی ، بے یقینی میں شکار ہزاروں افراد اپنے پیاروں کی خیریت کیلئے کسی معجزے کے منتظر ہیں ۔فہرستوں میں اپنے جاننے والوں کے نام تلاش کرکے ، لوگ آبدیدہ ہورہے ہیں ۔ جن کے پاس دعا کے سوا اس وقت کوئی آسرا اور چارہ نہیں ۔ گم ہونے والا طیارہ چھوٹا ہونے کی وجہ سے کم ایندھن کی صلاحیت رکھتا تھا اور گزرتے وقت کے ساتھ ان لوگوں کی امیدیں ٹوٹی جارہی ہیں ۔انہی لوگوں میں کچھ خوش قسمت بھی ہیں جو کسی وجہ سے پرواز میں سوار نہ ہوئے ۔ ائرپورٹ پر ایک شخص نے بتایا کہ آخری وقت میں اس نے اپنی پرواز چھوڑی دی ۔2014 کو دنیا ہوابازی کےلیے بدترین سال کہا جاسکتا ہے جو جاتے جاتے بھی ایک اور طیارے کو نگل گیا۔ رواں سال مارچ میں لاپتہ ہونے والے ملائیشیا کے مسافر طیارے کا تاحال کچھ پتہ نہ چل سکا جس میں 239 افراد سوار تھے جبکہ جولائی میں ملائشیا کی ایمسٹرڈیم سے کوالا لمپور کی پرواز بھی مشرقی یوکرین کے قریب حادثے کا شکار ہوگئی جس میں 298 افراد ہلاک ہوئے ۔ آج پھر ملائشیا کی ہی ایک نجی کمپنی کا طیارہ لاپتہ ہوا ہے ۔