دنیا
02 جنوری ، 2015

vسعودیہ کی قومی ایئر لائن کا مر د وخواتین مسافروںکی سیٹیں الگ کرنے کا فیصلہ

vسعودیہ کی قومی ایئر لائن  کا مر د وخواتین مسافروںکی سیٹیں الگ کرنے کا فیصلہ

کراچی...... رفیق مانگٹ...... برطانوی اخبار”دی میل“ کے مطابق سعودی عرب کی قومی ایئر لائن نے مر د و خواتین مسافروں کی سیٹیں الگ مختص کرنے کی منصوبہ بندی کر لی ۔ائیر لائن میںیہ اقدام ایسے مرد مسافروں کی شکایات کے بعد اٹھایا گیا جنہیں اپنی بیویوں یا خاندان کی دیگر خواتین کے ساتھ غیر مردوں کے بیٹھنے پر اعتراض ہے۔صرف قریبی رشتہ دار ہونے کی صورت میں قریب یا ساتھ بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔سعودی عرب کی قومی ائیر لائن پر کسی بھی سعودی شہری خاتون کو کیبن عملے میں شامل نہیں کیا جاتا بلکہ وہ پاکستان، فلپائن، البانیہ ، بوسنیا یا دیگر ممالک کی خواتین کو عملے کے طور بھرتی کرتے ہیں۔اخبار کے مطابق سعودی عرب عوامی مقامات پر صنفی الگ تھلگ کے لئے جانا جاتا ہے۔ خلیجی حکمرانوں کی طرف سے نافذ سخت قوانین کے مطابق سعودی عرب کی قومی ایئر لائن نے پروازوں پر مرد اور خواتین مسافروں کو علیحدہ کرنے کے لئے مبینہ طور پرمنصوبہ بنایا ہے۔ حال ہی میں ایک مرد مسافر کی طرف سے یہ شکایت بھی سامنے آئی کہ عملے کا ایک اہلکار بھی دل پھینک تھا۔ اسسٹنٹ منیجر مارکیٹنگ عبد الرحمان الفہد نے کہا ہے کہ اس مسئلے کا حل یہی ہے کہ ان قوانین کو فوری نافذ کردیا جائے اس سے تمام مسافراطمینان محسوس کریں گے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ گلف ائیر پورٹ پر بکنگ اسٹاف کو بھی ان ہدایات پر عمل کرنے کا پابند بنایا جائے گا۔ سعودی عرب کی قومی ائیر لائن پہلے ہی اسلامی قواعد و ضوابط پر پابندی سے عمل کرتی ہے۔الکوحل یا حرام جانور کے گوشت کی کوئی ڈش فراہم نہیں کی جاتی۔پرواز کی اڑان سے قبل قرآن مجید کی تلاوت کی جاتی ہے اور جہازوں میں نماز کے لئے علیحدہ جگہ مختص ہے۔نومبر میں سعودی خواتین کے لئے ائرلائن میں گراؤنڈ ملازمت کے لئے دفتر کھولاگیا۔ ریاض کے موروج ضلع میں ایک دفتر میں کلی خواتین کام کرتی ہیں۔ سعودی عرب میں خواتین کو سفر یا گھر سے باہر کام کرنے کے لئے مرد سرپرست کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔ ریستوران، ساحل، تفریحی پارک یا بینکوں جیسے عوامی مقامات پر خواتین کے لئے الگ دروازے ہیں۔

مزید خبریں :