10 جنوری ، 2015
لاہور .....بجلی کی ہائیڈل پیداوار میں کمی کے ساتھ پاور ہاوسز کو تیل اور گیس کی قلت کی وجہ سے لوڈشیڈنگ بحران بد تر ہو گیا ہے ۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ 18 گھنٹے تک پہنچ گئی ہے ۔صنعتوں کا پہیہ بھی رک رک کر چل رہا ہے۔وزارت پانی و بجلی کے دعووں کے برعکس بجلی کا شارٹ فال سردیوں میں بھی قابو میں نہیں آرہا ، نہروں کی بھل صفائی کی وجہ سے ہایئڈل پیداوار نہ ہونے کے برابر رہ گئی، بجلی کی پیداوار صرف 7200 میگاواٹ ہے جبکہ طلب 13 ہزار میگاواٹ سے زائد ہے،دوسری طرف مارکیٹوں اور انڈسڑی کا حال زیادہ برا ہے۔ ہرایک گھنٹے بعد 2گھنٹے کیلئے بجلی بند کی جارہی ہے ۔ ٹیکسٹائل صنعت کو بھی لسیکو نے 10 گھنٹے بند ش کا نوٹیفیکیشن دے رکھا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سردیوں میں بھی بجلی کی طلب کا پورا نہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ وزارت پانی وبجلی کی حکمت عملی صفر ہے اور آنے والی گرمیوں میں صورتحال ماضی سے کہیں بدتر رہنے کا امکان ہے ۔