Time 24 جون ، 2025
دلچسپ و عجیب

کِلر وہیلز نے سائنسدانوں کے ذہنوں کو کیوں گھما دیا؟

کِلر وہیلز نے سائنسدانوں کے ذہنوں کو کیوں گھما دیا؟
سائنسدانوں کو اس سمندری جاندار کے عجیب رویے نے الجھن کا شکار کر دیا ہے / فوٹو بشکریہ 

اورکا یا کِلر وہیل وہ سمندری جاندار ہے جو کافی عرصے سے سائنسدانوں کے ذہنوں کو الجھا رہا ہے۔

پہلے سائنسدان یہ جان کر دنگ رہ گئے تھے کہ کِلر وہیل کی جانب سے گریٹ وائٹ شارک کا شکار کیا جاتا ہے اور اکثر اسے کھانے کے لیے نہیں مارا جاتا بلکہ بس جگر کھانے کے لیے ایسا کیا جاتا ہے۔

سائنسدان اب تک اس کی وجہ نہیں جان سکے کہ اچانک کِلر وہیل نے گریٹ وائٹ شارک کا شکار کیوں شروع کردیا۔

اب اس سمندری جاندار نے ایک بار پھر سائنسدانوں کے ذہنوں کو گھما دیا ہے۔

سائنسدانوں نے پہلی بار ایک بحری ممالیہ جاندار کو کسی ٹول کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

بحیرہ ساليش (ساحلی راستوں کا ایک پیچیدہ جال ہے جو کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے جنوب مغربی سرے اور امریکی ریاست واشنگٹن کے شمال مغربی سرے کے درمیان واقع ہے) میں کِلر وہیلز پر تحقیق کرنے والے ماہرین نے ایک ڈرون فوٹیج میں دیکھا تھا کہ ایک کِلر وہیل کوئی سبز چیز اپنے منہ میں دبائے جا رہی ہے اور دیگر وہیلز ایک دوسرے کے جسموں کو رگڑ رہی ہیں۔

پہلے تو ماہرین نے اس پر توجہ مرکوز نہیں کی کیونکہ کِلر وہیلز اکثر عجیب چیزیں کرتی رہی ہیں مگر جب ڈرون کیمرے میں اس طرح کے مزید مناظر ریکارڈ ہوئے تو انہوں نے ویڈیو کو زوم ان کیا۔

انہوں نے دریافت کیا کہ یہ کِلر وہیلز سمندری کائی کے ٹکڑے کو ایک دوسرے سے رگڑ رہی ہیں۔

2024 میں 2 ہفتوں کے دوران ماہرین نے اس طرح کے 30 واقعات کا مشاہدہ کیا۔

انہوں نے دریافت کیا کہ یہ کِلر وہیلز سمندری فرش سے سمندری کائی کے ٹکڑوں پر اپنے جسموں کو گھماتی ہے یا انہیں منہ میں دبا لیتی ہیں۔

سائنسدانوں کے خیال میں وہ اپنی جِلد کی نگہداشت کے لیے ایسا کرتی ہیں جبکہ اس مشق کو دیگر سے سماجی تعلق مضبوط بنانے کے لیے بھی استعمال کرتی ہیں۔

یہ پہلی بار ہے جب کسی بحری ممالیہ جاندار بشمول وہیلز، ڈولفنز اور porpoises کو کسی چیز کو خود کو سنوارنے کے لیے استعمال کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

ماہرین کے مطابق جانوروں کی جانب سے ٹولز کا استعمال بہت کم کیا جاتا ہے مگر جب بھی ایسا ہوتا ہے تو وہ خوراک کی تلاش یا ساتھی تلاش کرنے کے لیے ہوتا ہے، مگر کِلر وہیلز کی جانب سے بالکل ہی مختلف انداز سے سمندری کائی کو استعمال کیا جاتا ہے۔

محققین کے خیال میں کِلر وہیلز کے اس رویے کی 2 ممکنہ وجوہات ہوسکتی ہیں، ایک تو وہ اپنی جِلد کو ٹھیک کرنے کی کوشش کرتی ہیں یا مردہ جِلد کو ہٹاتی ہیں، جبکہ دوسری ممکنہ چیز سماجی تعلق کو مضبوط بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ مشاہدہ کیا تھا کہ یہ وہیلز سماجی طور پر بہت زیادہ گھلنا ملنا پسند کرتی ہیں جبکہ ان میں تجسس بھی بہت زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل کرنٹ بائیولوجی میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :