28 اپریل ، 2012
کراچی میں لیاری کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات، دستی بم اور راکٹ حملوں میں سول لائن تھانے کے ایس ایچ او فواد خان سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔ انتہائی کشیدہ صورتحال کے باعث لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے جبکہ بعض علاقوں سے مکینوں نے نقل مکانی بھی شروع کردی ہے۔ کراچی کاعلاقہ لیاری گزشتہ کئی روز سے میدان جنگ بنا ہوا ہے۔ لیاری کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے لیکن اس کے باوجود بغدادی میں نامعلوم افراد نے بس جلادی، حملے پولیس اہلکاروں پر ہی نہیں، ان کی موبائلوں اور بکتر بند گاڑیوں پر بھی ہوئے۔ عام بکتر بندکونقصان پہنچنے پر اب جنگی چین اے پی سی علاقے میں گشت کررہی ہے، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف پیش قدمی جاری ہے لیکن اْنہیں اب شدید مزاحمت کے ساتھ جانی نقصان کا بھی سامنا ہے۔ لیاری کے علاقے بہار کالونی، کلری، نوالین، آگرہ تاج کالونی، افشانی گلی، کلاکوٹ، بغدادی سمیت دیگر علاقوں میں فائرنگ، دستی بم اور راکٹ حملے کئے گئے جہاں ایس ایچ او سول لائن سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 16 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ شرپسندوں نے کلاکوٹ پولیس لائن پر تین اطراف سے شدید حملہ کیا جس میں راکٹ لانچر اور دستی بم بھی استعمال کئے گئے تاہم پولیس اور ایف سی نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو پسپا ہونے پر مجبور کردیا جس کے بعد وہ رہائشی علاقوں سے پولیس پر فائرنگ اور بکتر بند گاڑیوں پر دستی بموں سے حملے کرتے رہے، پولیس نے بھاری نفری نے علاقے کو گھرے میں لے رکھا ہے اور ملزمان کو پکڑنے کیلئے لیاری کے مختلف علاقوں میں گھسنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ شدید فائرنگ اور راکٹ و دستی بم حملوں کے باعث لیاری کے لوگ گھروں میں محصور ہوگئے، نظام زندگی تہس نہس ہوگیاجبکہ بعض لوگوں نے صورتحال سے تنگ آکر نقل مکانی بھی شروع کردی ہے۔