پاکستان
28 اپریل ، 2012

عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس، ہر شہر میں جوڈیشل کمپلیکس بنانیکا فیصلہ

عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس، ہر شہر میں جوڈیشل کمپلیکس بنانیکا فیصلہ

کراچی … چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس میں عدالتوں کو ایک چھت کے نیچے لانے کیلئے ہر شہر میں جوڈیشل کمپلیکس بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کراچی میں نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 2 روزہ اجلاس اختتام پذیر ہوگیا۔ اجلاس میں عدالتی نظام کو بہتر بنانے کیلئے متعدد فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں محسوس کیا گیا کہ ضلع کی سطح پر ہر شہر میں عدالتیں بکھری ہوئی ہیں انہیں ایک چھت تلے یکجا کیا جائے اور اس کیلئے ہر شہر میں ایک جوڈیشل کمپلیکس قائم کیا جائے۔ کمیٹی نے حکومت کو ہدایت دی کہ جن مقدمات میں حکم امتناع نہ ہو ان کے زیر التوا ہونے کے باجود واجبات کی وصولی کا عمل جاری رکھا جائے جبکہ فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری واجبات کی وصولی کے مقدمے کو 6 ماہ میں نمٹادیاجائے۔ کمیٹی نے محسوس کیا کہ فارنزک رپورٹ میں تاخیر فوجداری مقدمات میں تاخیر کا سبب بنتی ہے اس لئے چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں جدید ترین فارنزک لیبارٹریز قائم کرنے کی سفارش کی جائے گی۔ اس کے بعد چیف جسٹس افتخار چوہدری نے سندھ ہائیکورٹ میں قائم ہونے والے ملک کے پہلے شعبہ شناخت کا افتتاح کیا۔ اس شعبے کی مدد سے غلط حلف ناموں اور ان کی بنیاد پر ہونے والے دھوکہ دہی کے واقعات کا تدارک کرنے میں مدد ملے گی۔ اس شعبے میں جدید ترین کمپیوٹر ٹیکنالوجی، سی سی ٹی وی کیمروں، ویب کیمروں اور نادرا کے آن لائن تصدیقی نظام کی مدد سے حلف نامہ بھرنے والوں یا گواہوں کی شناخت کرکے اس کا سرٹی فکیٹ جاری کیا جائے گا جس کی کوئی فیس نہیں ہوگی۔اس موقع پر شعبے کے سربراہ نے بریفنگ دی۔

مزید خبریں :