25 جنوری ، 2015
کراچی.......متحد ہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے گزشتہ رات مظفر گڑھ تھرمل پاور پلانٹ اور نیشنل گرڈ اسٹیشن کی لائن ٹرپ ہونے کے سبب کراچی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں ایک مرتبہ پھربجلی کے سنگین بریک ڈاؤن پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک میں امن و امان کی موجودہ صورتحال میں اس نوعیت کا بریک ڈاؤن کسی بھی دہشت گردی کا سبب بن سکتا تھا ۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ بریک ڈاؤن کے سبب کراچی شہر کا تاریکی میں ڈوب جاناانتہائی افسوسنا ک اور کے ۔ الیکٹرک انتظامیہ کی نااہلی و کراچی دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے،کے الیکٹرک کے پاس ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کو بجلی فراہم کرنے کیلئے خود اپنی 1800میگا واٹ بجلی کی انسٹالڈ پیداوارہے اور ایک معاہدے کے تحت کے ۔ الیکٹرک واپڈا سے 650میگا واٹ بجلی بھی لیتا ہے جبکہ سردیوں میں یہ پیداوار صرف450میگا واٹ کردی جاتی ہے اور اس کے ساتھ کے ۔ الیکٹرک مختلف نجی اداروں سے بھی بجلی لیکر شہر کے عوام کو فراہم کرتاہے لیکن گزشتہ رات بریک ڈاؤن کی وجہ سے کے ۔ الیکٹرک کو واپڈا کی جانب سے ملنے والے 450میگا واٹ کی فراہمی بند ہونے کے سبب مکمل کراچی کا تاریکی میں ڈوب جانا سمجھ سے بالاتر ، اپنے فرائض سے غفلت اورکراچی کے شہریوں سے کھلا تعصب ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کے ۔الیکٹرک انتظامیہ نے کراچی جیسے بڑے شہر کو بجلی فراہم کرنے کیلئے واپڈا سے ملنے والی بجلی کو پرائمری حیثیت دے رکھی ہے۔انہوں نے کہاکہ اپنے 1800میگا واٹ بجلی کی فراہمی کے سسٹم کو سیکنڈری سطح پر رکھا ہوا ہے جس کے سبب شہر کے عوام بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں جبکہ کے ۔ الیکٹرک عوام سے بجلی کے بلوں کی قیمتیں بھی نیپرا ٹیرف کے مطابق فرنس آئل کی قیمتوں کے حساب سے لے رہی ہے اوراپنے اکثریتی پلانٹس کو گیس کے ذریعہ چلا رہی ہے جس کی وجہ سے کے۔الیکٹرک مختلف وقتوں میں گیس کی فراہمی کو جواز بنا کر شہر میں بجلی کی آنکھ مچولی کا کھیل کھیلتی رہتی ہے حالانکہ کے۔ الیکٹرک کو گورنمنٹ کی جانب سے تقریبا ً ساڑھے 12ارب روپے سالانہ کی سبسڈی بھی دی جاتی ہے لیکن یہ ا دارہ کراچی کے عوام کوسہولتیں فراہم کرنے میں کوئی کردار ادا نہیں کررہا ہے،پانچ سال قبل کے ۔ الیکٹرک اور واپڈا کے درمیان ہونیوالے معاہدے کے وقت کے ۔ الیکٹرک انتظامیہ نے حکومت کو یقین دلایا تھا کہ 5سال کے اندر کے ۔ لیکٹر ک خود کراچی کو اس کی ضرورت کے مطابق بجلی فراہم کرنے کے قابل ہوجائیگا لیکن آ ج تک ایسا نہیں کیا گیا جبکہ آج رات یہ معاہد ہ بھی اپنی مدت پوری کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس تمام تر صورتحال سے ہم بذریعہ میڈیاوفاقی حکومت اور کے ۔ الیکٹرک انتظامیہ کو آگاہ کرتے رہے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے جیسے سب نے اپنی آنکھوں پر کراچی دشمنی کی عینک لگائی ہوئی ہے۔ رابطہ کمیٹی نے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی کو بھی پاکستان کا حصہ سمجھتے ہوئے یہاں کے عوام کے ساتھ کے ۔ ا لیکٹر ک کے متعصبانہ طرز عمل کا فوری نوٹس لیکر شہر میں بجلی کے بحران کا خاتمہ کروائیں اور کراچی الیکٹرک کارپوریشن میں موجود کراچی دشمن انتظامیہ اور افسران کے خلاف کار روائی کریں ۔