27 جنوری ، 2015
کراچی.......متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس غلام قادر تھیبو سیاسی بیان بازی سے گریزکریں اورشہریوں کوجان ومال کاتحفظ فراہم کرنے اورجرائم کے خاتمہ کی اپنی بنیادی ذمہ داری پر توجہ دیں۔ اپنے بیان میں ترجمان نے کہاکہ غلام قادر تھیبو نے گزشتہ روزبھی بی بی سی کودیے گئے انٹرویو میں ایم کیوایم پرکیچڑاچھالنے کی کوشش کی تھی اورآج بھی انہوں نے میڈیاسے گفتگوکے دوران شہرکے حوالے سے جس قسم کے سیاسی خیالات کا اظہار کیا ہے۔وہ ایڈیشنل آئی جی کے منصب پر فائزکسی پولیس افسرکوقطعی زیب نہیں دیتا،وہ سیاسی بیان بازی کے بجائے عوام کو اس بات کاجواب دیں کہ انہوں نے ان پولیس افسران کے خلاف کیاکارروائی کی جوجرائم کے خاتمہ کے بجائے خود جرائم میں ملوث ہیں اور لینڈ مافیا ، ٹینکر مافیا، منشیات فروشوں،گینگ وار اوردیگرجرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کررہے ہیں اور جنہوںنے خود ایک مافیا کی شکل اختیار کرلی ہے ۔ اورجرائم پیشہ عناصر کے ساتھ ملکرشہرمیں اپنے نجی ٹارچرسیل قائم کررکھے ہیں اور جہاں سیاسی کارکنوں اوردیگرمعصوشہریوں کوپیسوں کے حصول کیلئے قیدرکھاجاتاہے اور تشددکرکے ماورائے عدالت قتل کردیاجاتاہے؟وہ بتائیں ایم کیوایم کے کارکن فرازعالم شہیداوردیگرکارکنوں جنہیں پولیس نے دوران حراست تشددکرکے شہیدکردیاان کے ذمہ دارپولیس افسران کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ؟ ترجمان نے کہاکہ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی بات کرکے اس کوسیاسی بنانے کے بجائے، وہ یہ بتائیں کہفرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کرنیوالے کالعدم تنظیموں کے کتنے دہشت گردوں کو گرفتارکیا؟ترجمان نے کہاکہ جب پولیس کے اعلیٰ عہدے پر فائز افسران اپنی بنیادی ذمہ داریوں کوانجام دینے اوراپنے فرائض کی انجام دہی پرتوجہ دینے کے بجائے حکومت وقت کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے سیاسی مخاصمت رکھیں گے اور متعصبانہ رویہ اختیارکریں گے تو شہر میں آئین و قانون کی حکمرانی اورامن کاقیام کس طرح ممکن ہوسکتا ؟ ۔ دریں اثنا رابطہ کمیٹی نے شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس اوررینجرز کی جانب سے ایم کیوایم کے کارکنان کے گھروں پرغیر قانونی چھاپہ مار کارروائیوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ شہر میں ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر ایم کیوایم کے کارکنان کے بنیادی ، جمہوری ، قانونی اور انسانی حقوق کی پامالی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور اہلکاروںنے اپنا وطیرہ بنا لیاہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ گزشتہ شب پولیس اور رینجرز نے لائینز ایریا میں چھاپہ مار کر ایم کیوایم رنچھوڑ لائن کے سیکٹر کے جوائنٹ سیکٹر انچارج ناصر لودھی کو بلاجواز گرفتار کرلیا۔ اسی طرح چھاپہ مار کارروائیوں میں رینجرز نے اسکیم 33کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی چھاپے مار کر ایم کیوایم اسکیم 33کے کارکنان توصیف ولد الطاف ، کاشف نذیر ولد محمد نذیر اور محمد فضل ولد شجاع کو گرفتار کرلیا اور حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر لےکر انھیں بدترین تشدد کانشانہ بنایاجارہا ہے اور ماروائے عدالت قتل کرکے ان کی لاشیں مختلف علاقوں میں پھینکی جارہی ہیں ایسی صورتحال میں ایم کیوایم کے کارکنان کی گرفتاریوں پر ہر محب وطن اور پرامن شہری کا تشویش میں مبتلا ہونا حق بجانب ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ شہر میں ٹارگٹڈ آپریشن جرائم پیشہ عناصر کے خلاف شروع کیا گیا تھا لیکن ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی جتنے عرصے سے یہ آپریشن جاری ہے اس کے دوران ایم کیوایم کے کارکنان کی گرفتاریوں ، ماورائے عدالت قتل کے واقعات نے اس آپریشن کی حقیقت کا پول کھول دیا ہے اور یہ ثابت کردیا ہے کہ اس آپریشن کا مقصد دراصل شہر کراچی اور اس کے عوام کو جرائم پیشہ عناصر سے چھٹکارا دلانا ہرگز نہیں بلکہ ایم کیوایم کو دیوار سے لگانا ہے ۔ ایسے ہتھکنڈے استعمال کرکے کارکنان کو نہ تو کل خوفزدہ کیا جاسکا ہے اور نہ ہی آج انہیں حق پرستی کی جدوجہد سے باز رکھاجاسکتا ہے ۔رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں پولیس اوررینجرز کی جانب سے گرفتار ذمہ دارا ن و کارکنان کو رہاکیاجائے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایم کیوایم کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناکر اختیارات سے تجاوز کرنے کا عمل بند کرایاجائے ۔