10 فروری ، 2015
کراچی........پٹرول و ڈیزل کے نرخوں میں کمی آگئی لیکن روزمرہ استعمال کی ضروری اشیاء کے دام کم ہونے کے بجائے مہنگے ہوتے جارہے ہیں ۔برانڈڈ خشک دودھ ہو یا جوتوں کی پالش ایک ہفتے میں سب کے نرخ بڑھ گئے ۔پٹرول وڈیزل سستا ہوگیا لیکن عوا م منتظر ہے کہ کب روزمرہ استعمال کی ضروی اشیاء کے ریٹ کم ہونگے ۔اس آس میں صارف مارکیٹ کا چکر لگاتا ہے تو قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ سن کر ہی چکرا جاتا ہے ۔برانڈڈ چائے کی پتی پورے 100 روپے مہنگی ہوکر 600 روپے کلو سے بھی تجاوز کرچکی ہے ۔ڈالر کو قرار آنے کے باوجود درآمدی خشک دودھ کے نرخوں کو قرار نہیں جو50 روپے مہنگا ہوکر 750 روپے کلو کے حساب سے مارکیٹ میں بک رہا ہے۔اب تو جام جیلی اور آچار کی خریداری کا سوچتے ہی دانت کھٹے ہوجاتے ہیں جن کے نرخ یکدم 20 روپے بڑھا دیے گئے۔اسی طرح جوتوں کو چمکانے والی پالش کی ڈبیا 30 روپے مہنگی ہوکر 100 روپے کی ہو گئی ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک پرائس کنٹرول کا نظام موثر نہیں ہوگا صارف اسی طرح استحصال کا شکار رہے گا ۔