10 فروری ، 2015
اسلام آباد........آمدن و اخراجات کے فرق کو کم کرنے کے لیے حکومت آئندہ 3 ماہ میں کمرشل بینکوں سے 10کھرب روپے سے زائد قرضہ اٹھائے گی ۔حکومت یہ قرضہ ٹی بلز کی نیلامی سے حاصل کر گی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق آئندہ 3 ماہ کے لیے حکومت نے 1050 ارب روپے کے ٹی بلز بینکوں کو فروخت کا ارادہ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ 150 ارب روپے کے انویسٹمنٹ بانڈز کی نیلامی بھی کی جائے گی ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکس دائرہ کار وسیع نہ ہونے کے باعث حکومت کو آمدن میں کمی سامنا ہے جس کی وجہ سے قرضوں کا سہارا لینا پڑ رہا ہے ۔مقامی قرضوں کا حجم پہلے ہی 16000 ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے ۔ حکومت نے محصولات کے نظام میں اصلاحات نہ کی اور براہ راست آمدن پر ٹیکس کے بجائے صرف اشیاء اور خدمات پر ٹیکس بڑھانے کے روش اختیار رکھی تو ملک میں امیر امیر اور غریب، غریب تر ہوتا جائے گا۔