02 مئی ، 2012
اسلام آباد … مہنگائی کا بد مست بیل اپریل میں بے قابو رہا اور مارکیٹوں میں غریب عوام کی قوت خرید کچلتا رہا۔ ایک سال کے اندر مہنگائی کی شرح 11.27 فیصد رہی اور روٹی، کپڑا اور مکان سب مہنگے ہوئے۔ پاکستان شماریات بیورو کے مہنگائی کے اعداد و شمار منظر عام پر آچکے ہیں۔ اب اگر بیمار ہونا ہے تو ایک دفعہ سوچ لیں کیونکہ علاج معالجہ 22 فیصد مہنگا ہوا۔ کپڑا اور جوتا 32 فیصد مہنگا ہوچکا ہے۔ اگر کوئی تقریب ہوٹل میں کرنا چاہتے ہیں یہ جان لیں کہ ہوٹلنگ 32 فیصد مہنگی ہو چکی ہے۔ بجلی اور گیس کے زیادہ بلوں پر بلبلانے کی ضرورت نہیں کیونکہ گیس اور پیٹرول 29 فیصد جبکہ بجلی 19 فیصد مہنگی کردی گئی ہے۔ ٹرانسپورٹ 22 فیصد جلانے کی لکڑی 30 فیصد، ٹماٹر 62 فیصد اور چنے 36 فیصد مزید مہنگے ہوگئے ہیں۔ اسکول کی بڑھتی ہوئی فیس پر شکوے کی ضرورت نہیں کیونکہ تعلیم بھی 25 فیصد مہنگی ہوئی ہے جبکہ صابن بھی 20 فیصد مہنگا ہوگیا ہے۔