پاکستان
26 فروری ، 2015

کسی پروگرام میں مذہبی ہم آہنگی کیخلاف گفتگو کی اجازت نہیں،انتظامیہ جیو

کسی پروگرام میں مذہبی ہم آہنگی کیخلاف گفتگو کی اجازت نہیں،انتظامیہ جیو

کراچی........ جیو کے پروگرام نیا پاکستان میں شریک ایک مہمان کے کلمات پر میزبان طلعت حسین اور جیو کے ادارتی بورڈ نےمعذرت کا اظہارکیا ہے اور کہا ہے کہ جیواپنی پالیسی کے تحت اپنے پروگرام میں کسی کو ایسی تقریریا گفتگو کی اجازت نہیں دیتا جو مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کو نقصان پہنچائے ۔ 22فروری کو نشرکیے گئے پروگرام نیا پاکستان کے میزبان طلعت حسین کے ساتھ شریک ایک مہمان کی طرف سے ایسے کلمات اد ا کیے گئے جو تکلیف دہ اور قابل مواخذہ ہیں۔ پروگرام کے میزبان طلعت حسین اور جیو کی ادارتی انتظامیہ کی جانب سے ان کلمات سے پروگرام سے پہلے اور بعد میں پرزورانداز میں لاتعلقی کا اعلان کیا گیا۔ پروگرام کا قابل مواخذہ حصہ نشرمکررکے دوران حذف کردیا گیا تاہم پروگرام کا مزید جائزہ لینے کے بعد جیو کا ادارتی بورڈ اورمیزبان ان تمام ناظرین سے جنہیں نادانستگی میں پروگرام کے اس حصے پرصدمہ پہنچا، ان سے معذرت کرتے ہیں ۔ جیو آزادی اظہار کا حامی ہے لیکن نفرت انگیزتقاریراور امن وامان کی قیمت پر نہیں ۔ جیو برسوں سے پاکستان کو ایک ایسے کثیرالرائے معاشرے کے طورپرپیش کرنے کی کوشش کررہا ہے جہاں مختلف رائے رکھنے والے افراد ایک دوسرے کی تحقیرکیے بغیرساتھ رہ سکتے ہیں۔ جیو اپنی پالیسی کے تحت اپنے پروگرام میں کسی کو ایسی تقریریا گفتگو کی اجازت نہیں دیتا جو مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کو نقصان پہنچائے ۔ ہم اس واقعے پر معذرت کرتے ہیں جس سے خاص طورپرہمارے اہل تشیع بہن بھائیوں کو دکھ پہنچا ۔ بانیان پاکستان کی سوچ کےمطابق تمام مسلمانوں اور فرقوں کے درمیان اتحاد اور بین المذاہب ہم آہنگی وقت کی ضرورت اورپاکستان کے استحکام کے لیے ضروری ہے ۔ جیو اور جینے دو۔

مزید خبریں :