02 مئی ، 2012
اسلام آباد … وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ مقررہ رفتار سے چل رہا ہے جو مقررہ مدت 2016ء میں مکمل کر لیا جائے گا، منصوبے میں سرمایہ کاری کیلئے مختلف دوستوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے،اس لئے وسائل کا کوئی مسئلہ نہیں۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران بتایا کہ فرنس آئل کے مقابلے میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے بنائی جانے والی بجلی سے ملک کو سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت ہو گی۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی تسلیم قریشی نے وقفہ سوالات میں بتایا کہ کے ای ایس سی میں ابراج کمپنی نے نجکاری کے بعد 360 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جبکہ کمپنی نے 3 سال کے دوران 45.7 ارب روپے کے طویل اور قلیل مدتی قرضے بھی لئے۔ طاہر حسین مشہدی کا کہنا تھا کہ کے ای ایس سی کی نجکاری کے موقع پر متعلقہ کمپنی نے 600 ملین ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا، جس پر عمل نہیں ہوا، کے ای ایس سی بجلی دیئے بغیر کراچی کے عوام سے بل وصول کر رہی ہے۔ بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کیلئے بجلی کی عدم دستیابی کے سبب متاثرہ زمینداروں سے متعلق سوال پر تسنیم قریشی نے ایوان کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے زمینداروں کو بجلی کے بلوں میں کوئی رعایت دینے کی تجویز زیرغور نہیں۔ فاقی وزیر مذہبی امور خورشید شاہ کی جانب سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ پاکستان نے جدہ میں وائٹ کیٹیگری کے تحت 18794 حاجیوں کیلئے 47 عمارتیں کرائے پر حاصل کی ہیں جبکہ 30 ہزار 522 حاجیوں کیلئے مزید 55 عمارتیں حاصل کی جا رہی ہیں۔