کاروبار
03 مئی ، 2012

گھوٹکی،کروڑوں روپے کی گندم بھوسے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی

گھوٹکی،کروڑوں روپے کی گندم بھوسے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی

گھوٹکی… ضلع گھوٹکی میں محکمہ خوراک کی غفلت لاپرواہی کے باعث کروڑوں روپے کی گندم غریب عوام کے منہ کا نوالہ بننے کے بجائے مٹی اور گلے سڑے بھوسے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکی ہے محکمہ خوراک کے مطابق ضلع گھوٹکی کے ڈہرکی، کھینجو، اوباڑو اور متعدد نجی فلور ملوں میں گذشتہ دو سے چار سالوں کی زخیرہ کی گئی سرکاری گندم کی تین لاکھ سے زائد بوریاں جن کی مالیت 75 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے کھلے آسمان تلے دھوپ، اور بارشوں میں پڑی رہنے سے کیڑا لگ کر مٹی اور بھوسے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی ہے ۔ محکمہ خوراک ذرائع کے مطابق سال 2008 اور 2009 کی زخیرہ کی گندم کی فروخت میں کمیشن کے تنازعہ کے باعث گندم بروقت فروخت نہیں ہو سکی۔ گندم کی دیکھ بھال نہ ہونے سے ریلوے اسٹیشن ڈہرکی کے قریب پینتیس ہزار، کھینجو مرکز پر چھتیس ہزار، ڈہرکی نجی رائیس مل میں بتالیس ہزار اور دیگر نجی فلورملوں اور پلاٹوں میں پڑی پڑی گندم بل آ خر سڑ کر برباد ہوگئی ۔ محکمہ خوراک کے اعلی افسران نے فوڈ انسپکٹروں کو ذمہ دار قرار دیا ہے کہ وہ کروڑوں روپے نقصان محکمہ خوراک کو ادا کریں جس کے باعث ایک فوڈ انسپیکٹر دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق دوسرا برین ہیمبریج اورتیسرا دل کے عارضے میں مبتلا زیر علاج ہیں۔

مزید خبریں :