پاکستان
05 مارچ ، 2015

سینیٹ الیکشن میں ووٹنگ،جھگڑے،جیت اور پھر جشن

سینیٹ الیکشن میں ووٹنگ،جھگڑے،جیت اور پھر جشن

اسلام آباد........ووٹنگ، جھگڑے، جیت اور پھر جشن، سینیٹ انتخابات میں ن لیگ نے پنجاب اوراسلام آباد میں جھاڑو پھیر دی، ساری نشستیں جیت لیں۔ سندھ میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی مفاہمت کامیاب رہی، جبکہ بلوچستان میں ایک اپ سیٹ سامنے آیا۔ خیبر پختونخوا کے علاوہ تمام اسمبلیز سے سینیٹ کے نتائج آچکے ہیں، خیبر پختونخوا میں حکومت اوراپوزیشن کا ہنگامہ، الزامات،اعتراضات، انتخابی عمل ساڑھے پانچ گھنٹے معطل رہا ،ووٹنگ اب تک جاری ہے۔ پی ٹی آئی کےمنحرف رکن جاوید نسیم ووٹ ڈالنے نہیں آئے۔ صدارتی آرڈر کے بعد فاٹا کے چار سینیٹرز کا انتخاب غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہوگیا۔ پنجاب میں ن لیگ نے کلین سویپ کیا تو سندھ میں کامیابی پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی مفاہمت کے حصے میں آئی۔پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ کے انتخابات کا مرحلہ آج انجام پا گیا۔ اسلام آباد سے ایک جنرل نشست پر مسلم لیگ ن کے اقبال ظفر جھگڑا کامیاب ہوئے۔ خواتین کی نشست پر مسلم لیگ ن کی راحیلہ مگسی منتخب ہوئیں، یوں اسلام آباد کی دونوں نشستیں مسلم لیگ ن کی جھولی میں چلی گئیں۔ پنجاب سے سینیٹ کی 11نشستوں پر مسلم لیگ ن نے کلین سوئپ کیا،7جنرل نشستوں پر پرویز رشید، مشاہد اللہ خان، لیفٹیننٹ جنرل عبدالقیوم، چوہدری تنویر، غوث محمد خان نیازی، نہال ہاشمی اور سلیم ضیاء کامیاب ہوئے، خواتین کی دو نشستوں پر عائشہ رضا فاروق اور نجمہ حمید منتخب ہوئیں، ٹیکنو کریٹس اور علما کے لیے مخصوص نشستوں پر راجا ظفر الحق اور پروفیسر ساجد میر کامیاب ہوگئے۔ صوبہ سندھ کی 11نشستوں میں سے سات نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کی۔ پیپلز پارٹی کے جو امیدوار کامیاب ہوئے ان میں رحمان ملک، سلیم مانڈوی والا، اسلام الدین شیخ، انجینئر گیان چند، عبداللطیف انصاری ، فاروق ایچ نائِک اورسسی پلیجو شامل ہیں جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے 4امیدوار میاں محمد عتیق، خوش بخت شجاعت، بیرسٹر سیف اور نگہت مرزا حنا کامیاب ہوئے۔ خیبر پختون خوا کی 12نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے کے لیے 27امیدواروں کے درمیان رات 8بجے تک مقابلہ جاری تھا۔ بلوچستان سے سینیٹ کی 12نشستوں کے لیے بھی انتخابی عمل مکمل ہوگیا۔ حکمران اتحاد مسلم لیگ ن، پشتون خوا ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی نے تین تین نشستیں لیں۔ جمعیت علمائے اسلام ف، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل ایک ایک سیٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ ن لیگ کے یعقوب خان ناصر کو اپ سیٹ شکست ہوئی۔ اُن کی جگہ آزاد امیدوار یوسف بادینی کامیاب ہو گئے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سینیٹ کا چیئرمین کس کا ہوگا؟ ن لیگ اور پیپلزپارٹی آمنے سامنے ہوں گی یا مفاہمت کی سیاست پھر کام آئے گی؟؟؟؟

مزید خبریں :