10 مارچ ، 2015
اسلام آباد.........وزیر اعظم نواز شریف نے ظہرانے پر آصف زرداری سے عشائیے پر نہ بلانے پر شکوہ کیا تو آصف زرداری نے عشائیے میں بلالیا، دونوں رہنما گرم جوشی سے ملے،نواز شریف چوہدری شجاعت سے بھی ملے اور پھر سب نے مل کرمزیدارسیخ کباب،چکن وائٹ قورمہ،فش پالک پنیر،قورمہ اچاری اورگاجرکا حلوہ کھایا۔ بڑے بھائی کو شکوہ تھا کہ چھوٹے بھائی نے سب کو بلایا لیکن ہمیں کہا بھی نہیں۔پھر یہ شکایت بھی لبوں پر آگئی،کہ آپ نے نہیں بلایا،ہماری دعوت ہی قبول کرلیتے،بس چھوٹے بھائی سے رہا نہ گیا،میاں صاحب کے لیے خاص طور پر دعوت شیراز رکھی اور اہل سیاست کو ایک بار پھر اہلاً وسہلاً کہا۔ میاں صاحب آگے بڑھے میدان سیاست کے پرانے دوستوں سے مصافحہ کیا،لیکن مولانا سے سامنا ہوا تو مصافحہ معانقہ میں بدل گیا۔ رسم دنیا کے ساتھ موقع اور دستوربھی تھا۔ روٹی شوٹی پر آئے چوہدری شجاعت اور میاں صاحب میں بھی دعا سلام ہوئی تومشاہد حسین سید سے بھی حال احوال پوچھا۔چمکتے چہروں کے ساتھ ساتھ کھلی کھلی مسکراہٹوں کا تبادلہ ہوا۔ سعد رفیق نیاز مندی کے لیے آگے بڑھے تو زرداری صاحب نے ان کی بھی بلائیں لے لیں۔ ملنے ملانے کا دور چلا تو لذت کام و دہن کے لیے میزبان نے سیخ کباب، چکن وائٹ قورمے سے مہمانوں کی تواضع کی۔ فش پالک پنیر مہمانوں کی خدمت میں پیش کیا گیا۔ سرد موسم میں گرما گرم گاجر کا حلوہ تو مزہ دے گیا۔ یوں میٹھی ملاقات کی میٹھی یادیں لیےمہمانوں نے رخصت چاہی اور میاں صاحب کا شکوہ وہ بھی سن لیا گیا۔