پاکستان
11 مارچ ، 2015

صولت مرزا کو 19 مارچ کو مچھ جیل میں پھانسی دی جائے گی

صولت مرزا کو 19 مارچ کو مچھ جیل میں پھانسی دی جائے گی

کراچی........متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن صولت مرزا کو 19مارچ کو مچھ جیل میں پھانسی دی جائے گی۔ صولت مرزا کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کی کاپی جیو نیوز نے حاصل کرلی ہے۔ جیو نیوز کو حاصل ہونے والی ایف آئی آر 158/1997جو کہ تھانا ڈیفنس میں 5جولائی 1997ءکو درج کی گئی، درج کی گئی۔ایف آئی آر تعزیرات پاکستان کے تحت ضابطہ فوجداری کی مختلف دفعات 302،148،149 کے تحت ابتداء میں نامعلوم ملزمان کے تحت کاٹی گئی۔یہ ایف آئی آر اس وقت کے منیجنگ ڈائریکٹر کے ای ایس سی ملک شاہد حامد سمیت 3افراد کے قتل کے سلسلے میں تھانہ ڈیفنس میں درج کی گئی تھی۔ ایف آئی آر کی مدعی ملک شاہد حامد کی بیوی کی مدعیت میں 5جولائی صبح دس بج کر 30منٹ پر درج کی گئی۔ ایف آئی آر میں مدعی مقدمے کے مطابق ملک شاہد حامد ڈیفنس میں واقع اپنی رہائش گاہ 75بی، ساؤتھ سی ویو ایونیو سے 5جولائی 1997ء کی صبح 8بج کر 30منٹ پر گارڈ خان اکبر اور ڈرائیور اشرف بروہی کے ساتھ دفتر جانے کے لیے گھر سے نکلے تاہم گاڑی میں بیٹھنے سے پہلے ہی نامعلوم ملزمان کی جانب سے تینوں افراد پر فائرنگ کردی گئی، فائرنگ کے نتیجے میں گارڈ خان اکبر، ڈرائیور اشرف بروہی موقع پر جاں بحق جبکہ ملک شاہد حامد کو شدید زخمی حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق فائرنگ میں ملوث ملزمان دو گاڑیوں میں سوار تھے جبکہ مقتول ملک شاہد حامد کو ایک سیاسی جماعت کی جانب سے جان سے مارنے دھمکیاں بھی متواتر دی جارہی تھی، اس کیس سے متعلق پہلی اور آخری گرفتاری نومبر 1998ء میں سامنے آئی جب کراچی پولیس کے شہید افسر چوہدری اسلم نے دبئی سے واپسی پر ایئرپورٹ سے صولت مرزا کو گرفتار کیا گیا جبکہ دیگر 5ملزمان اسد، دانش، راشد، عمر اور ندیم کو مفرور قرار دیتے ہوئے ملک شاہد حامد کے قتل میں نامزد کر کے 25دسمبر1998ء میں عدالت میں چالان پیش کردیا جس پر عدالت نے مئی 1999ء میں صولت مراز کو ایم ڈی کے ای ایس سی ملک شاہد حامد سمیت 3افراد کے قتل میں سزائے موت سنادی جس کی تکمیل 15سال بعد 19مارچ2015ء کو ہوگی۔

مزید خبریں :