پاکستان
18 مارچ ، 2015

کراچی :ایدھی قبرستان میں 30 سال میں 80 ہزار نامعلوم افراد کی تدفین

کراچی :ایدھی قبرستان میں 30 سال میں 80 ہزار نامعلوم افراد کی تدفین

کراچی......کراچی میں مواچھ گوٹھ کے قریب ایک شہر خموشاں ایسا بھی ہے جہاں 30سال کے دوران 80ہزار نامعلوم افراد دفن کیے جاچکے ہیں۔ یہ بدنصیب کون تھے؟ کہاں سے آئے تھے؟ کچھ معلوم نہیں۔یہ ہے معروف سماجی رہنما عبد الستار ایدھی کا نامعلوم افراد کا قبرستان جہاں ایک نہ دو بلکہ 80 ہزار کے قریب ایسے افراد ابدی نیند سو رہے ہیں جن کے پیاروں کو یہ معلوم ہی نہ ہوسکا کہ ان کے بھائی، بیٹے، شوہر پر کیا گزری۔ نامعلوم افراد کے اس قبرستان میں ہر قبر کی شناخت فقط ایک نمبر ہے اور یہی وہ نمبر ہے جو ہرگزرتے دن بڑھتا جارہا ہے۔ یہاں پر گزشتہ تیس برس سے کام کرنے والے گورکن خیرمحمد کو تو یہ کل ہی کی بات لگتی ہے،جب اس نے یہاں پہلی قبر کھودی تھی۔ عبدالستار ایدھی کے اس قبرستان میں لائی جانے لائی جانی والی لاوارث میتوں کی نماز جنازہ گورکن خود ہی پڑھا دیتے ہیں۔ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری سمیت ایسے سینکڑوں واقعات میں نا قابل شناخت ہزاروں لاشوں کی تدفین بھی اسی قبرستان میں کی گئی ہے۔ اب تو 20ایکڑ زمین بھی کچھ عرصے میں کم پڑنے والی ہے۔ ایدھی سرد خانے میں لائی گئی لاوارث لاش 15دن ورثاء کے انتظار کے بعد شناخت کیلئے ایک تصویر بنا کر اس قبرستان میں دفن کردی جاتی ہے۔ اگر کوئی اپنے پیارے کو تلاش کرتا ہوا یہاں آجائے اور تصویر سے شناخت کرلے تو اسے مرحوم کی قبر تک پہنچا دیا جاتا ہے۔ اگر ورثاء چاہیں تو لاش کی تدفین کسی دوسرے قبرستان میں بھی کرسکتے ہیں۔ ایک طرف تو شہر قائد ملک کو کونے کونے سے آنے والوں کو اپنی دامن میں سمیٹ لیتا ہے تو اس کی زمین کا سینہ بھی کسی سے کم نہیں۔ یہاں ہزاروں ایسے گمنام پیوستہ خاک ہیں جن کے پیارے شاید اب تک ان کی راہ تک رہے ہیں۔

مزید خبریں :