18 مارچ ، 2015
اسلام آباد......وزیرا عظم نواز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں ملک میں آئندہ سال مارچ میں فوج کی نگرانی میں چھٹی مردم شماری کرانے کی منظوری دے دی گئی۔ وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس اسلام آبادمیں ہوا۔ ذرائع نےجیونیوزکوبتایاہے کہ اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ چھٹی مرد شماری آئندہ سال مارچ میں کرائی جائےگی ا ورسیکورٹی کےفرائض پاک فوج سرانجام دےگی، خانہ شماری بھی ساتھ ہی کرائی جائےگی،صوبائی حکومتیں وفاق سے مل کر کردار انتظامات کریں گی۔ اجلاس میں وفاقی وزارت پانی و بجلی کی طرف سے پیش کی جانےو الی پاور پالیسی 2015ء پر صوبہ سندھ نے اعتراض اٹھایا، اس پرمنظوری مؤخر کردی گئی۔ اس میں تجویزکیاگیاتھاکہ کوئلے، ہوا، پانی اور ایل این جی سے نئے بجلی گھر نجی شعبے میں لگائے گا جس کے لیے صوبوں کو فی یونٹ 42پیسے چارجز دیے جائیں گے۔ سندھ کےوزیراعلٰی قائم علی شاہ نے مؤقف اختیار کیا کہ گیس کی سب سے زیادہ دریافت سندھ سے ہوتی ہے اس لیے موجودہ شکل میں اس کی منظوری نہیں دے سکتے، نئی پاور پالیسی کی منظوری اس کاتفصیلی جائزہ لینے کے بعد کریں گے۔ اجلاس نےوفاقی وزیر پانی و بجلی کو دس دنوں میں صوبوں سے مشاورت کر کے اسےآئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ دوران اجلاس صوبہ سندھ نے دریائے سندھ سے کم پانی ملنے پر بھی اعتراض کیا اور کہا کہ اس وجہ سے فصلوں کو نقصان ہو رہا ہے، پانی کی دستیابی کا ہر تین ماہ بعد جائزہ لیا جائے۔ دیگر صوبوں نے بھی پانی کی کم دستیابی کا شکوہ کیا جس پر وزیراعظم نے ارسا کو صوبوں کو پورا پانی فراہم کرنے کی ہدایات دیں۔ اسلام آباد کو دریائے سندھ سے پانی کی فراہمی کے منصوبے پر اعتراض کے بعد اس پر غور مؤخر کر دیا گیا۔ ہائرایجوکیشن کمیشن کی آئینی حیثیت پر بھی صوبوں نے اعتراض اٹھایا اور مؤقف اختیار کیا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد تعلیم صوبائی معاملہ ہے۔ صوبوں کے اعتراض کے بعد اعلیٰ تعلیم کے وظائف صوبوں کی مشاورت سے دینے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ طے پایا کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی سمیت صوبائی وزراء کی سربراہی میں کمیٹیاں متعلقہ معاملات کی نگرانی کریں گی۔