27 مارچ ، 2015
برلن.......جرمن کمپنی کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی ابتدائی تحقیقات میں معاون پائلٹ کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔جرمن ونگز کا مسافر بردار طیارہ تباہی کا شکار کیسے ہوا؟ طیارے کے بلیک باکس کی جانچ کے بعد یہ معما اب کافی حد تک حل ہوچکا ہے اور تمام اشارے معاون پائلٹ کی جانب جارہے ہیںجس نے طیارے کے کپتان کے کاک پٹ سے باہر جانے کے بعداس دروازے کو اندر سےبند کیااور جہاز کو بلندی سے نیچے اتارتےہوا پہاڑ سے ٹکرا کر تباہ کر دیا۔حالانکہ پائلٹ نے کاک پٹ میں داخلے کی کوشش کی مگر وہ اس میں کامیاب نہ ہوسکے۔ پائلٹ دروازہ کھولنے میں کیوں ناکام ہوا؟ تو اس کی وجہ نائن الیون کے بعد کیے جانے والے سیکیورٹی انتظامات ہیں۔ جس میں کاک پٹ پر آرمرڈ پلیٹیں اور خودکار تالے نصب کیے جانا شامل ہیںیعنی کاک پٹ کے اس دروازے کو اتنا مظبوط کردیا گیا کہ یہ گرینیڈ کا دھماکا بھی سہہ سکتا ہے جبکہ جو خودکار تالے نصب کیےگئے وہ دروازہ بند ہونے کی صورت میں خود بخود بند ہوجاتے ہیں اور صرف خفیہ کوڈ ڈالنے پر کھلتے ہیں۔اس کے علاوہ ایک اور چیز بھی کی گئی جسے سمجھنے کے لیے کاک پٹ کا جائزہ لینا ہوگا،A320 کاک پٹ میں الٹے ہاتھ پر معاون پائلٹ جبکہ سیدھے ہاتھ پر پائلٹ کی نشست ہوتی ہے۔ ان دونوں کے درمیان جہاز کو کنٹرول کرنے کے آلات نصب ہیں۔ اسی میں ایک کاک پٹ ڈور کنٹرول پینل بھی نصب ہے۔ یہ پینل اور اس پر نصب بٹن کاک پٹ کے داخلی دروازے کو کنٹرول کرتے ہیں۔اس کی تین پوزیشنز ہیں، ان لاک، نارمل اور لاک جبکہ اس کے ساتھ ایک ویڈیو کا بٹن بھی دیا گیا ہے۔ عام طور پر یہ نارمل پوزیشن پر رہتا ہے۔ مگر اگر اسے لاک پوزیشن پر لے جایا جائے تو پھر کاک پٹ کا دروازہ کسی کوڈ سے نہیں کھلے گا اور جرمن ونگز کے معاون پائلٹ کے بارےمیں یہی خیال کیا جارہا ہے کہ اس نے اس بٹن کا استعمال کرتے ہوئے پائلٹ کی رسائی کو ناممکن بنادیا تھا۔