دنیا
04 اپریل ، 2015

مسلم کمیونٹی کو اپنے مسائل خود حل کرنا ہوں گے،اندرے کارسن

مسلم کمیونٹی کو اپنے مسائل خود  حل کرنا ہوں گے،اندرے کارسن

ڈیلس ......راجہ زاہد اختر خانزادہ...... امریکی ریاست انڈیانا سے منتخب ہونے والے امریکی رکن کانگریس کے مسلمان رکن آندرے کارسن کا کہنا ہے کہ مسلمان کمیونٹی کو روزانہ کی بنیاد پر چیلنجز کا سامنا ہے جس کے لئے ضروری ہے کہ ہمیں ان مسائل کے حل کے لئےخود آگے آنا ہو گا، یہ بات انہوں نے مسلمانوں کی امریکا میں فلاحی تنظیم کیئر کے سالانہ اجلاس سے ڈیلس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ ہماری کمیونٹی کے افراد کو ان کے گھروں میں ٹیسٹ کیا جا رہا ہے جبکہ باہر بھی مسلمان کمیونٹی ان مسائل کا شکار ہے جس کے لئے ضروری ہے کہ ہمیں یہ بتانا ہو گا کہ مسلمان پیدائش دہشت گرد نہیں اور چند لوگ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر جوکام کر رہے ہیں وہ حقیقتاً اسلام کی روح کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ آپ کو دیکھے کہ آپ نماز کس طرح ادا کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ امریکہ میں اظہار رائے اور شخصی آزادی اور انسانی حقوق کے لئے ہمارے آبائو اجداد نے بڑی قربانیاں دی ہیں اور ہم کسی طور اپنے ان حقوق پر سودے بازی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہاکہ کئی ملین مسلمان امریکہ میں آباد ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد مسلمان ریاست ٹیکساس میں رہتے ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ ہم مسجد کے لئے 45 منٹ میں ایک چوتھائی ملین ڈالر چندہ اکٹھا کر لیتے ہیں لیکن کیئر جیسی تنظیموں کے لئے یا سیاسی پلیٹ فارم کے لئے دس بیس ڈالر ماہانہ عظیہ کرنے سے کتراتے ہیں انہوں نے کہاکہ اس کے برعکس یہودی‘ آئرش‘ اٹالین باشندے اپنی شناخت کے لئے اس طرح کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہم سب پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ مسلمانوں میں شعور بیدار کریں اور ان کو بتائیں کہ آپ میں بھی ایک اچھا لیڈر سیاستدان بننے کی صلاحیت موجود ہے جس کے لئے آپ کو امریکی سیاسی نظام کا حصہ بننا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ کوئی چاہے بزنس مین ہو یا زندگی کے کسی بھی شعبہ سے وابستہ افراد یہ سب اپنے اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے اگر چاہیں تو کمیونٹی کی خدمت کر سکتے ہیں اور قوم کو یکجا کر کے اپنے ملک اور قوم کو مزید طاقتور بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کمیونٹی کے افراد کو اسکول بورڈ سے لے کر امریکہ کے مختلف اداروں میں اپنی خدمات کو پیش کرنا چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ اسلام کے لئے کام ہو گا کہ آپ امریکی اداروں کو سپورٹ کریں‘ اپنی تھوڑی بہت رقم بچا کر کیئر جیسی تنظیموں پر خرچ کریں جو کہ آپ کے حقوق کے تحفظ کے لئے کام کر رہی ہے یا پھر سیاسی پلیٹ فارم پر سرمایہ کاری کریں انہوں نے کہاکہ آپ کے سرگرم ہونے سے لوگوں کو اس بات کا احساس ہو گا کہ آپ کو معاشرے میں تعلیم کی فکر ہے‘ معاشیات کی فکر ہے‘ آپ تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ میں رہنے والی ہماری کمیونٹی کو اس کے لئے اپنے اندر تبدیلی لانا ہو گی جس کے لئے نوجوان ہوں یا بزرگ‘ خواتین ہوں یا مرد سب کو مل کر کام کرنا ہو گا اور سول رائٹس کی آرگنائزیشنز کو مضبوط کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ میں جس ریاست سے تعلق رکھتا ہوں وہاں ہمیں بھی مذہبی نفرتوں کا سامنا ہے ایک بل سینیٹ کے دروازے تک پہنچ چکا ہے لیکن اس بل کو ووٹنگ کی طاقت کے ذریعے ہی ختم کرانا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم لوگ آرام کر رہے ہیں جبکہ ہماری مدد کے لئے کوئی دوسرا نہیں آئے گا بلکہ ہمیں اپنی مدد خود آپ کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ ایک شخص جو کہ معاشرے میں مثبت کردار ادا کرتا ہے وہ نہ صرف معاشرہ اور ملک بلکہ دنیا میں تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے۔ کانگریس مین آندرے کارسن کی تقریر انتہائی جذباتی تھی جس پر وہاں موجود افراد نے بھرپور تالیوں کے ذریعے ان کے خیالات کی پذیرائی کی۔ کیئر کی اس تقریب میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور مسلمانوں کی دیگر تنظیموں سے وابستہ رہنمائوں نے بھی شرکت کی۔

مزید خبریں :