05 اپریل ، 2015
ڈیلس......راجہ زاہد اختر خانزادہ......امریکا میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ امریکی صدر باراک حسین اوباما اپنے دور حکومت میں ایک مرتبہ پاکستان کا دورہ ضرورکریں گے،ٹیکساس میںریاست کے گورنر سے ملاقات کے بعد گورنر ہائوس میںہی جنگ اور جیو کے نمائندہ خصوصی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ امریکی صدر کا دوہ بھارت سے قبل پاکستانی وزیر اعظم سے ٹیلی فون پر رابطہ کر ناغیر معمولی اہمیت کا حامل تھا۔گونرر ٹیکساس گریگ ایبٹ سے ملاقات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ گورنر سے ملاقات اچھی رہی،گونر کا ملاقات میںکہنا تھا کہ ٹیکساس کی ترقی میں یہاں رہنے والےپاکستانی اہم کردار ادا کر رہے ہیں،جلیل عباس جیلانی نےگونرر ٹیکساس گریگ ایبٹ کو پاکستان کے دورے کی بھی دعوت دی۔سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ امریکا میں بالعموم اور ٹیکساس میں بالخصوص پاکستانی جس طرح اپنا اثرورسوخ بڑھارہے ہیں مستقبل میں ان کانہ صرف سیاست میں اہم کردار ہوگا بلکہ وہ ایڈمنسٹریشن اور پاک امریکا ٹریڈ میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔پاکستان اور امریکا کے تعلقات اس وقت اچھی سطح پر ہیں جس کی وجہ سے معاشی،معاشرتی ،توانائی،سماجی سائنس اور ٹیکنالوجی اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں بہت ڈیولپمنٹ ہے جبکہ موڈیز نے بھی پاکستانی معیشت کو Stableسے مثبت قرار دے دی ہے جوایک خوش آئند ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے ہمارے تعلقات بہترین ہو گئے جبکہ ہندوستان سے بھی ہماری بھر پور کوشش ہے کہ تعلقات اچھے ہوں اسی سلسلے میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حلف تقریب حف برداری میں شرکت ایک جرت مندانہ اور مثبت اور قابل تحسین اقدام تھا ،اب ہم امید رکھتے ہیں بھارت کی جانب سے بھی اس کو اچھا جواب آئے گا۔پاکستان کے سفیر کا کہنا تھا کہ امریکا میں اس وقت ہماری کوشش یہ ہے کہ پاکستانی مصنوعات کوامریکی مارکیٹ میں بہتر رسائی ملے جس طرح پاکستانی مصنوعات کو یورپی یونین میں جی ایس پی پلس کا موقع فراہم کیا ہے ۔جلیل عباس کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاگ جنگ کے نتیجہ میںعام آدمی کا معیار زندی بہتر ہو رہا ہے اور مستقل میں مزید بہتری کی امید ہے۔اس موقع پر ریاست ٹیکساس کے معروف تاجر امیر علی روپانی ،ارمان روپانی اور قونصل جنرل پاکستان افضل محمودگونرر ٹیکساس گریگ ایبٹ سے ملاقات کے موقع پر موجود تھے۔