05 اپریل ، 2015
سلام آباد...........سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں نے تحریک انصاف کی جانب سے اسمبلیوں میں واپسی کے فیصلے پر ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ کچھ نے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا،کچھ کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کو کئی سوالوں کے جواب دینا پڑیں گے۔ سینئر صحافی و تجزيہ کار حامد میر نے کہا کہ اسمبلیوں میں واپس جانے کے معاملے پر تحریک انصاف میں اب بھی اختلاف ہے، بہت سے اراکین یہ سمجھتے ہیں کہ واپس جانے سے ان لوگوں کا موقف ٹھیک ثابت ہوجائے گا، جنہوں نے استعفا دینے سے انکار کیا تھا۔سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کو سندھ اسمبلی میں مشکل ہوگی کیوں کہ وہاں اسپیکر ان کے استعفے منظور کرچکے ہیں۔ سینئر تجزیہ کار سلیم صافی کا کہنا تھا کہ کور کمیٹی کو اسمبلیوں میں فیصلے کے بعد ان اراکین سے معافی مانگنی چاہیے جنہوں نے پہلے ایوانوں میں نہ جانے کی مخالفت کی تھی۔ سینئر صحافی صالح ظافر نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کو اس سوال کا جواب دینا ہوگا کہ جو کچھ اس سے پہلے ہوا اس کا جواز کیا تھا۔ سینئر تجزیہ کار طلعت حسین کا کہنا تھا کہ مجموعی طور کہا جاسکتا ہے کہ قومی اتحاد کے لیے اچھی بات ہے،لیکن یاد رکھنا چاہیے کہ اسمبلیوں کے بارے میں پی ٹی آئی کا موقف کیا تھا۔ سینئر صحافی اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے تحریک انصاف کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔ جیو نیوز کے اینکر پرسن شاہ زیب خان زادہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کو بھی نظر آرہا تھاکہ پارلیمنٹ سے باہر رہنا زیادہ فائدہ مند نہیں رہا ہے۔