06 اپریل ، 2015
اسلام آباد.......ن لیگ کے رہنما سید ظفر علی شاہ نے تحریک انصاف کے اراکین کی پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست گزار سید ظفر علی شاہ نے اس درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان 7ماہ قبل استعفیٰ دے چکے ہیں اور آئین کی شق 64ون اے اور ٹو اے کے مطابق جو رکن رضا کارانہ طور پر استعفیٰ دے اور 40دن مستقل غیر حاضر رہے تو اس کے بعد نشست خالی قرار دے دی جاتی ہے۔ سینٹر ظفر علی شاہ نے اپنی درخواست میں وفاقی حکومت، الیکشن کیمشن، اسپیکر اسمبلی، لیڈر آف دی ہاؤس، لیڈر آف اپوزیشن، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور استعفیٰ دینے والے ارکان کو فریق بنا یا ہے۔ ظفر علی شاہ نے کہا کہ مجھے اس بات پر حیرت ہے کہ 7مہینے تک بھی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ان استعفوں کی تصدیق نہیں کرسکے حالانکہ استعفے رضاکارانہ طور پر دیئے گئے تھے، یہ بات عیاں ہے۔ ان کے مطابق تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی میں بیٹھنے کا آئینی جواز کھو چکے ہیں اور انہوں نے کہا کہ درخواست میں یہ نکتہ بھی شامل ہے کہ گذشتہ 7ماہ کی تنخواہ اور مراعات بھی تحریک انصاف کو نا دی جائیں۔ تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر شعیب رازق کے مطابق تحریک انصاف اپنا بھرپور دفاع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اسپیکر اور ارکان کے درمیان تھا، ارکان نے استعفیٰ دیا اور اسپیکر نے قبول نہیں کیا، اس لیے اب جوڈیشل کے قیام کے بعد تحریک انصاف کا حق ہے کہ وہ اسمبلی واپسس جاسکتے ہیں کیونکہ ان کے استعفے قبول نہیں کیے گئے۔