06 اپریل ، 2015
راچی......سرکاری اہلکاروں نے سول اسپتال کراچی پر غیر قانونی چھاپہ مار کارروائی کرکے ملازمت پر موجود متحدہ قومی موومنٹ لائینز ایریا یونٹ 54کے یونٹ انچارج معراج علی ولد محمد حنیف کو بلاجواز گرفتار کرلیا اور انہیں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے، گرفتاری کے متعلق ان کے اہل خانہ کو سرکاری اہلکاروں کی جانب سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہیں جس کے باعث وہ شدید ذہنی کرب اور ذیت میں مبتلا ہیں۔ دریں اثناءایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے سول اسپتال کراچی پر غیر قانونی چھاپہ مار کارروائی کے دوران معراج علی کی گرفتاری اور انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ سرکاری اہلکاروں کی جانب سے شہر بھر میں ایم کیوایم کے کارکنان کے گھروں پر بلاجواز چھاپہ مار کارروائیاں کی جارہی ہیں اور انہیں گرفتار کرکے جھوٹے مقدمات میں ملوث کیاجارہا ہے جبکہ شہر میں جرائم پیشہ عناصر ، بھتہ خور اور کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد قانون کی گرفت سے آزاد ہیں، ایم کیوایم کودیوار سے لگانے کا عمل جاری ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ شہر میں بھتہ خوری ، دہشت گردی اور اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں ایم کیوایم جیسی پرامن سیاسی اور جمہوری جماعت کے کارکنان کو گرفتار کرکے ملوث کرنا سراسر ظلم ہے اور ایم کیوایم کے کارکنان کے سیاسی ، جمہوری اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف ، وفاقی وزیرد اخلہ چوہدری نثار علی خان ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ معراج علی کی سرکاری اہلکارو ں کے ہاتھوں سول اسپتال سے ملازمت کے دوران بلاجواز گرفتاری کا سختی سے نوٹس لیاجائے ، ایم کیوایم کے کارکنان کے گھروں پر سرکاری اہلکاروں کی چھاپہ مار کاروائیوں کا سلسلہ بند کرایاجائے اور معراج علی سمیت تمام بے گناہ کارکنان کو فی الفور رہا کیاجائے ۔