پاکستان
07 اپریل ، 2015

یمن جنگ سے خطہ کے امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے، الطاف حسین

 یمن جنگ سے خطہ کے امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے، الطاف حسین

لندن......متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ سعودی عرب اور یمن کے درمیان چپقلش سے پورے خطہ کے امن کو سنگین خطرہ لاحق ہے اورمیںدعا گو ہوںکہ اللہ تعالیٰ دونوںمسلم ممالک کے سربراہان اورپالیسی میکرز کو سوچنے سمجھنے کی طاقت عطافرمائے اور دونوں ممالک اپنے باہمی اختلافات گولہ بارود اور جنگ کے بجائے بات چیت کے ذریعہ حل کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنےجناح گراؤنڈ عزیزآباد میں قومی اسمبلی حلقہ این اے 246 کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں منعقدہ میوزیکل پروگرام کے شرکاء سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رات گئے تک جناح گراؤنڈ میں جاری میوزیکل پروگرام میںبزرگوں، خواتین ، نوجوانوں اور بچوں نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر خواتین اور بچوں کا جوش وخروش قابل دید تھا۔ اپنے خطاب میں الطاف حسین نے لیاقت آباد اور فیڈرل بی ایریا کے مرد حضرات سے اپیل کی کہ وہ 23 اپریل کی صبح اپنے گھرکی خواتین کیلئے ناشتہ تیار کریں تاکہ وہ علی الصبح حق پرست امیدوار کے حق میں اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں اس کے بعد مرد حضرات ووٹ ڈالنے جائیں، ضمنی انتخاب کی کامیابی کے حوالہ سے علاقے کے عوام کو پیشگی مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ انشاء اللہ 23 ، اپریل کی شام کو ایم کیوایم کے نامزدامیدوار کی کامیابی کافیصلہ سامنے آجائے گا اورلیاقت آباد اورفیڈرل بی ایریا کے عوام اپنا جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے ایم کیوایم کے نامز دامیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں گے ۔ الطاف حسین نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کی شرکت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ’’ اللہ جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت دیتا ہے ، بے شک اللہ ہر شے پر قدرت رکھتا ہے ‘‘۔ ایم کیوایم کو بدنام کرنے کیلئے ہرطرح کے منفی پروپیگنڈے استعمال کیے گئے ، ضمیر فروشوں کے ذریعے ایم کیوایم کے خلاف جھوٹے قصے کہانیاں بیان کیے گئے۔کریم آباد پر عوام نے ایم کیوایم کے حق میں نعرے بازی کی تویہ الزام لگایا گیا کہ ایم کیوایم نے پی ٹی آئی کی ریلی پر حملہ کردیا جبکہ اللہ اور اس کا رسول ؐ جانتا ہے کہ ایم کیوایم کے ذمہ داروں اورکارکنوں نے کسی پر حملہ نہیں کیا، جب پی ٹی آئی کے رہنماؤںکی جانب سے زہریلی زبان استعمال کی گئی تو حلقہ این اے 246 کے عوام نے اپنے شدید غم وغصہ کا اظہار کیا،میں نے اس واقعہ پر افسوس کااظہار کیا اور اپنے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کی ڈیوٹی لگائی کہ وہ پی ٹی آئی کے کیمپ میں جاکر بیٹھیں اور ان کی حفاظت کریں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے مثبت طرز عمل کے باوجود ایم کیوایم کے خلاف پروپیگنڈہ کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ یہ افسوسناک واقعہ ایم کیوایم نے کرایا ہے لیکن پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں عمران خان اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو جس طرح ذلت اور رسوائی کاسامنا کرنا پڑا وہ پوری دنیا کے سامنے ہے، افسوسناک بات یہ ہے کہ اس کا الزام بھی ایم کیوایم پر عائد کیاجارہا ہے۔ الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کا آئین ہم سب کیلئے محترم ہے ، آئین کے آرٹیکل 64 کی شق نمبر1 کے تحت سینیٹ ،قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کا کوئی بھی رکن اپنے دستخط کے ساتھ استعفیٰ لکھ کر اسپیکریا سیکریٹری کو جمع کرادے تو اسی وقت اس کی رکنیت ختم ہوجاتی ہے ، اس آرٹیکل کی شق نمبر2 کے تحت اگر کوئی ممبر 40 دن تک بغیرکوئی وجہ بتائے اسمبلی سے غیرحاضر رہے تو اس کی رکنیت خودبخود ختم ہوجائے گی ۔

مزید خبریں :