18 جون ، 2025
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے دعویٰ کیا ہے کہ 10 جون کو مولانا فضل الرحمان کے بیٹے اسجد محمود کو ڈیرہ اسماعیل خان سے لکی مروت جاتے ہوئے چالیس سے 50 افراد نے اغوا کرنے کی کوشش کی۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں عبدالغفور حیدری کا کہنا تھاکہ مولانا فضل الرحمان کے سب سے چھوٹے بیٹے اسجد محمود ہیں، وہ 10 جون کو ڈی آئی خان سے لکی مروت آرہے تھے۔
انہوں نے کہاکہ اسجد محمود کو 40، 50 افراد نے گھیر لیا، انہوں نے بندوقیں نکالیں تو دونوں طرف سے بندوقیں نکل آئیں تو اغوا کرنے والوں نے راکٹ لانچر نکال لیا، فون پر کسی بڑے سے بات ہوئی تو اس نے معذرت کی اور جانے دیا گیا۔
ان کا کہنا تھاکہ ہمارا جرم یہ ہے کہ ہم نے پاکستان کی حمایت کی ہے، خیبر پختونخوا کے حالات انتہائی ناگفتہ ہیں، ہم نے ہمیشہ کہا کہ ریاست کے اندر ریاست کی کوئی گنجائش نہیں، یہ حکومت کس درد کی دوا ہے۔
عبدالغفور حیدری نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ آپ اسجد محمود پر حملہ آوروں سے متعلق رولنگ دیں۔
دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایس پی سے کہہ دیا کہ انتظامیہ واقعے کی خود مدعی بنے، مشورے کے بعد مقدمے میں فریق بننے کا فیصلہ کیا جائے گا۔