07 اپریل ، 2015
اسلام آباد........یمن کے معاملے میں حکومت پالیسی بیان پر وزيراعظم کی وضاحت قبول کرتےہوئے اپوزيشن لیڈر نے مشورہ دیا ہے کہ پارلیمنٹ کا ان کیمرہ سیشن بلالیا جائے، دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی یمن جنگ سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یمن کی صورتحال پر اظہار خیال کرتےہوئے اپوزیشن ليڈر سید خورشید شاہ کا کہنا تھاکہ حکومت انتظار کرلے جلد بازی کی ضرورت نہیں۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہناتھاکہ وزیراعظم سعودی عرب اور یمن کی لڑائی کو ٹھنڈآ کرنےکی کوشش کریں، حکومت دنیا اور عالم اسلام کے امن کے لیے جو بھی قدم اٹھائے گی اس کے ساتھ ہیں۔ نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ یمن کی لڑائی میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں، عرب میں انقلاب آچکا ہے، ہم نہ اسے روک سکتے ہیں نہ یہ ہماری ذمہ داری ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے غلام احمد بلور نےکہاکہ یمن جنگ کا حصہ بننے سے فرقہ واریت کو ہوا ملے گی، اس جنگ میں کودنا مناسب نہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا کہ حملہ سعودی عرب پر نہيں بلکہ یمن پر ہوا ہے، سعودی عرب کو نہ نہيں کرسکتے لیکن مدد کا تعین ہونا چاہیے۔