07 اپریل ، 2015
سلام آباد.......پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر اختر رسول کا کہنا ہے کہ پی ایچ ایف کے مالی معاملات پر وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات نہایت مثبت رہی ہے،اچھی ٹیم بنانے کے لیے پیسے بھی خرچ کرنا ہوں گے تاہم بھارتی مالی امداد لینے سے معذرت کر لی ہے۔ ہری ہے شاخ تمنا،ابھی جلی تو نہیں، جگر کی آگ دبی ہے مگر، بجھی تو نہیں۔پاکستان میں ہاکی زوال کا شکار ہے اور بنیادی وجہ ہے مالی مشکلات۔ یہی سب بتانے کے لیے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر اختر رسول نے ملاقات کی وزیر اعظم نواز شریف سے، جنہوں نے دلاسہ بھی دیا اور مالی تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔ وزیر اعظم سے ملا ہوں، سب کو پی ایچ ایف کے معاملات سے آگاہ کیا ہے، سب نے مجھے مثبت جواب دیا ہے، انشاء اللہ مالی معاملات جلدی ٹھیک ہوجائیں گے، ٹیم نے فوری طور پر آسٹریلیا، کوریا اور بیلجئم جانا ہے۔ اختر رسول نے کہا کہ وقت اور حالات بدل چکے ہیں، اچھی ٹیم بنانے کے لیے پیسے بھی خرچ کرنا ہوں گے۔ 20 کھلاڑی ہوں تو غیر ملکی ٹورنامنٹس میں روزانہ کا خرچ 75لاکھ روپے ہیں، جبکہ ایک غیر ملکی ٹور پر دو سے ڈھائی کروڑ روپے خرچ آتا ہے۔ اختر رسول کا کہنا تھا کہ اگر سینئر ٹیم نے اپنا مقام حاصل کرنا ہے تو کم از کم 6 غیر ملکی ٹورنامنٹس ہر سال کھیلنا ہوں گے، جونیئر اور ویمن ٹیمز کو بھی بیرون ممالک جا کر کھیلنا چاہیئے۔ پی ایچ ایف کے صدر نے بتایا کہ بھارتی ہاکی فیڈریشن نے ایک ای میل کے ذریعے مالی امداد کی پیشکش کی تھی تاہم بھارتی مالی امداد لینے سے معذرت کر لی ہے۔