پاکستان
07 اپریل ، 2015

صوبوں کو اعتماد میں نہ لینے پرسندھ کا وفاق سے شدید احتجاج

صوبوں کو اعتماد میں نہ لینے پرسندھ کا وفاق سے شدید احتجاج

راچی........سندھ حکومت نے پٹرولیم اور گیس کے شعبے میں فیصلہ سازی پر صوبوں کو اعتماد میں نہ لینے پر وفاق سے شدید احتجاج کیا ہے۔ صوبائی حکومت نے ایل این جی کی درآمد سمیت دیگرفیصلوں کومشترکا مفادات کونسل میں زیربحث لانےکامطالبہ بھی کر دیا۔ سندھ کے وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے 25 مارچ کو وفاقی حکومت کےنام ایک خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ پٹرولیم اور گیس کے شعبے میں وفاقی حکومت ای سی سی اور کابینہ کی نجکاری کمیٹی میں فیصلے کر کے آئینی حدود سےتجاوزکررہی ہے۔ سندھ حکومت کو اینگرو فرٹیلائزر کی ارزاں نرخوں پر گیس کی فراہمی، پی پی ایل کے حصص کی نجکاری، گیس کمپنیز کے نرخ طے کرنے، مری پٹرولیم کمپنی گیس کی قیمت کے معاہدے کےخاتمے،گیس ڈویلپمنٹ سیس آرڈیننس کےاجرا اورایل این جی کی درآمد جیسے فیصلوں پراعتراض ہے۔ سندھ حکومت کاکہنا ہے کہ ای سی سی اورنجکاری کی کابینہ کمیٹی میں صوبوں کی نمائندگی نہیں اوران فورمز سے کیےگئے فیصلوں سےصوبوں کوخسارہ ہوتاہے۔ وفاق کےنام خط میں کہاگیاہےکہ آئین کے آرٹیکل 154 کی ذیلی شق ایک کےتحت یہ فیصلے مشترکا مفادات کونسل میں کیے جانےچاہئیں۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ کے پی کے حکومت نے بھی توانائی پالیسی تیاری کےوقت صوبوں کواعتمادمیں نہ لینےپرتحفظات کااظہارکیاہے۔

مزید خبریں :