09 اپریل ، 2015
کراچی .... رفیق مانگٹ....... چینی اخبارسائوتھ چائنہ مارننگ پوسٹ“ کے مطابق چین کراچی میں دو کھرب نو ارب روپے کاپاور پلانٹ لگائے گا۔پلانٹ 32ماہ میں تعمیر ہوگا ،انحصار انڈونیشئن کوئلے پر ہوگا۔ دو یونٹس کا حامل 660 میگاواٹ کاپاور پلانٹ چینی اور قطری فرم مشترکا طور پر تعمیر کریں گی ۔رپورٹ کے مطابق چین کی پاور کنسٹرکشن کارپوریشن اور قطری سرمایہ کار فرم المرقاب کیپٹل مشترکہ طور پر میں پاکستان میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ تعمیر کریں گے جس میں دونوں مشترکہ طور پر دو عشاریہ نو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے اس کا اعلان شنگھائی کی کمپنی پاور کنسٹرکشن کارپوریشن نے کیا ہے۔پاور پلانٹ کراچی میں پاکستان کی دوسری سب سے بڑی بندرگاہ پورٹ قاسم پر تعمیر کیا جائے گا۔اس پاور پلانٹ کے 660 میگاواٹ کے دو یونٹس ہوں گے۔اور ان یونٹس کا انحصار بحری جہازوں کے ذریعے درآمدی کوئلے پر ہوگا۔پاکستان کا پورٹ قاسم پاور پراجیکٹ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی اہمیت کا حامل ہو گا اور پاک چین اقتصادی راہداری کے ایک اہم ترجیحی منصوبوں میں اس کا شمار ہو گا۔ تین ہزار کلومیٹر پاک چین اقتصادی راہداری کو سڑکوں، ریلوے اور تیل اور گیس کے ذریعے شمال مغربی چین میں سنکیانگ کے ساتھ پاکستان کے جنوبی ساحل کو منسلک کرنے کا ایک منصوبہ ہے۔منصوبے میں 2.09 ارب امریکی ڈالر کی مجموعی سرمایہ کاری میں 521ملین پراجیکٹ کیپٹل ہو گا جس میں 51 فیصد چینی پاور کارپوریشن اور 49فی المرقاب کی شراکت ہوگی جب کہ باقی ا یک کھرب 56ارب روپے قرض لیا جائے گا۔ پاور پلانٹ کی تعمیر اور آپریشنbuild-own-operate (BOO) ماڈل پر ہوگی۔ بھارتی اخبار”ا کنامک ٹائمز“ لکھتا ہے کہ چینی کمپنی اس پاور پلانٹ کی تعمیر کی ذمہ داری ہوگی جسے32 مہینوں میں تعمیر کیا جائے گا اور اس کےلئے انڈونیشیاءسے کوئلہ درآمد کیا جائے گا۔ معاہدے کے تحت چینی حکومت اور بینک چینی کمپنیوں کے لئے سرمایہ کاری کریں گے جس میں آئندہ چھ برسوں میں توانائی کے سیکٹر میں پاکستان میں 45 کھرب اور60ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔