12 اپریل ، 2015
......متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ جولوگ کراچی کے شہریوںسے یہ سوال کررہے ہیں کہ انہوں نے باربارالطاف حسین کوووٹ دیے توانہیں کیاملا؟ ایسے لوگوںکیلئے میں یہی کہتاہوں کہ الطاف حسین اگرچہ کراچی کے شہریوںکودولت ،مکان یاجائیدادیں نہیں دے سکالیکن میںنےانہیںاپنے حقوق کیلئے جدوجہدکاشعوردیاہے اورانہیں سراٹھاکرجیناسکھایاہے۔انھوں نے یہ بات ہفتہ اوراتوارکی درمیانی شب جناح گراؤنڈ عزیزآبادمیں جمع ہونے والے عوام سے فون پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے کہاکہ بہت سے لوگ تمام ترعزت و احترام کے باوجو طعنے بازیوں سے بازنہیں آتے اورآج بھی اپنے جلسوںاورریلیوں میںعوام کوبدظن کرنے کیلئے یہ سوال کررہے ہیں تم نے باربار الطاف حسین کوووٹ دیاآخر تمہیں کیاملا۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم سے قبل جس کادل چاہتاتھامہاجربستیوںپر لشکرکشی کرتاتھا،1964ء میںجنرل ایوب خان کے بیٹے گوہرایوب مہاجربستیوںپر چڑھائی کی گئی، 1986ء میں علی گڑھ اورقصبہ کالونی پرپہاڑیوںسے حملہ کرکے 300 معصوم وبے گناہ مہاجروں کا قتل عام کیاگیا، 30ستمبر1988ء کوحیدرآبادمیں 200سے زائد مہاجروںکوشہیدکردیاگیا۔ ایم کیوایم سے قبل بسوں، منی بسوںاورہرجگہ مہاجروں کی تذلیل کی جاتی تھی، ہماری ماؤں بہنوںکی بے حرمتی کی جاتی تھی، مہاجروںکوبلاجوازٹھڈے مارے جاتے تھے مگران پرڈھائے جانے والے مظالم اورناانصافیوں کے خلاف بولنے والاکوئی نہیں تھا۔الطاف حسین نے محرومی کاشکارمظلوم مہاجروںکوعزت سے جیناسکھایا، ان میں اپنے حق کیلئے آواز اٹھانے کی جرات وہمت پیداکی ۔ہم نے غلامی کاوہ طوق توڑڈالاہے اوراب ہمارایہی عزم ہے کہ اگرکوئی ہماری عزت کرے گاتواسے عزت ملے گی، اگر کوئی پیارسے بات کرے گاتوہم بھی پیارسے بات کریں گے،اب ہم کسی کی دھونس دھمکی میں آنے والے نہیں۔ہم ان کی اولادیں ہیں جنہوں نے قیام پاکستان کیلئے جدوجہدکی،پاکستان بنانے کانعرہ لگانے کی پاداش میں ہمارے بزرگوں کے سامنے انکے جوان بیٹوں کوذبح کردیاگیالیکن انہوںنے سرنہیں جھکایا۔ انہوں نے کارکنوںکوتاکیدکی کہ اگرکسی مخالف امیدوارکی ریلی کو آپ کے کیمپ کے سامنے سے گزرناہوتوآپ ریلی کے گزرنے کے وقت اپنے کیمپ کوبندکرلیں۔